تشریح:
(1) کم ہمتی، سستی اور بزدلی ایسی کمزوریاں ہیں جن کی وجہ سے آدمی وہ جراءت مندانہ اقدامات اور محنت و قربانی والے اعمال نہیں کر سکتا جن کے بغیر نہ دنیا میں کامرانی حاصل کی جا سکتی ہے اور نہ آخرت میں فوزوفلاح اور کامیابی سے ہمکنار ہو سکتا ہے، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سب چیزوں سے اللہ کی پناہ چاہتے تھے اور اپنے عمل سے امت کو بھی تلقین فرمایا کرتے تھے۔
(2) موت و حیات کا فتنہ بھی بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ زندگی کا فتنہ یہ ہے کہ انسان زندگی بھر مختلف امتحانوں کا شکار ہو جائے اور دنیا کا مال و متاع اور شہوات کا فتنہ اس قدر سخت ہے کہ اس سے بہت کم لوگ ہی محفوظ رہتے ہیں۔ زندگی کا سب سے بڑا فتنہ یہ ہے کہ انسان کا خاتمہ خراب ہو جائے۔ اسے موت کا فتنہ بھی کہا جا سکتا ہے کیونکہ یہ موت کے قریب واقع ہوتا ہے اور موت کے فتنے سے مراد عذاب قبر ہے۔ (فتح الباري: 412/2)