تشریح:
(1) اس حدیث میں حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی لمبی عمر کی طرف اشارہ ہے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ پیش گوئی حرف بحرف پوری ہوئی اور وہ اس کے بعد چالیس برس تک زندہ رہے۔ ان کے ہاتھوں بے شمار فتوحات ہوئیں۔ بہت سے لوگ ان کے ہاتھ پر مشرف باسلام ہوئے جبکہ بے شمار لوگ ان کے ہاتھ سے قتل ہو کر جہنم واصل ہوئے۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے عنوان کا دوسرا حصہ ثابت کیا ہے کیونکہ سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اس وقت بیمار تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے دعا فرمائی: ’’اے اللہ! تو سعد کو شفا دے اور اس کی ہجرت کو پورا کر دے۔‘‘ (صحیح البخاري، المرض، حدیث: 5659)