تشریح:
(1) یہ دعا بہت جامع کلمات پر مشتمل ہے۔ اس میں دنیا و آخرت کی بھلائی طلب کی گئی ہے۔
(2) حسنہ سے مراد اگر نعمت ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دعا کے ذریعے سے دنیا و آخرت کی نعمتوں اور عذاب آخرت سے حفاظت طلب کی ہے۔
(3) اس میں دنیا کو آخرت پر مقدم اس لیے کیا ہے کہ امر واقعی یہی ہے کہ دنیا پہلے ہے اور آخرت بعد میں آنے والی ہے، پھر اگر کسی کی دنیا اچھی ہے، اس میں وہ کسی کا محتاج نہیں تو آخرت میں بھی کامیابی کی امید کی جا سکتی ہے۔ واللہ أعلم