تشریح:
(1) امام بخاری ؒ نے اس حدیث میں نماز فجر باجماعت ادا کرنے کی وجہ فضیلت کو بیان کیا ہے کہ اس میں دن رات کے فرشتے جمع ہوتے ہیں۔ اسی فضیلت کے پیش نطر حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں کہ تمام رات نوافل پڑھنے سے مجھے یہ زیادہ پسند ہے کہ نماز فجر کی جماعت میں شرکت کروں۔ (2) یہ فضیلت نماز عصر کوبھی حاصل ہے، جیسا کہ احادیث میں صراحت کے ساتھ اس کا ذکر ہے۔ممکن ہے کہ نماز فجر اور نماز عصر میں فرشتوں کا حاضر ہونا دو اضافی درجے ہوں جو پچیس درجات کے علاوہ ہوں، کیونکہ اس حدیث میں پچیس درجات کے بیان کے بعد مستقل طور پر اجتماع ملائکہ کا ذکر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امام بخاری ؒ نے اس حدیث کے بعد حدیث ابن عمر ؓ کو بیان کیا ہے جس میں وضاحت ہے کہ نماز باجماعت انفرادی نماز کے مقابلے میں ستائیس درجے فضیلت رکھتی ہیں۔ (شرح ابن بطال:278/2)