تشریح:
اس حدیث سے پہلے امام مالک ؒ کے واسطے سے یہ مرفوع حدیث گزرچکی ہے، اب شعیب کے واسطے سے اسے بیان کیا ہے۔ گویا یہ متصل اور مرفوع روایت ہے۔ امام بخاری ؒ کا مقصود یہ ہے کہ اگرچہ اس حدیث میں مطلق جماعت کی فضیلت کا ذکر ہے، تاہم نمازی کو چاہیے کہ وہ فجر کی نماز باجماعت ادا کرے تاکہ ستائیس درجے زیادہ ثواب حاصل کرنے کے علاوہ اسے فرشتوں کی بھی معیت حاصل ہو جو نماز فجر میں تلاوت قرآن سننے کے لیے جماعت میں حاضر ہوتے ہیں، پھر اللہ کے حضور پیش ہوکر اس کے نیک بندوں کا ذکر خیر کرتے ہیں۔