قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ فَضْلِ صَلاَةِ الفَجْرِ فِي جَمَاعَةٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

650. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: سَمِعْتُ سَالِمًا، قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ الدَّرْدَاءِ، تَقُولُ: دَخَلَ عَلَيَّ أَبُو الدَّرْدَاءِ وَهُوَ مُغْضَبٌ، فَقُلْتُ: مَا أَغْضَبَكَ؟ فَقَالَ: «وَاللَّهِ مَا أَعْرِفُ مِنْ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا إِلَّا أَنَّهُمْ يُصَلُّونَ جَمِيعًا»

مترجم:

650.

حضرت ام درداء ؓ  سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک دفعہ حضرت ابودرداء ؓ  انتہائی غصے کی حالت میں میرے پاس تشریف لائے۔ میں نے عرض کیا: آپ کو کس بات نے غضبناک بنا دیا ہے؟ انہوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! حضرت محمد ﷺ کی لائی ہوئی شریعت سے میں اب کوئی بات نہیں پاتا سوائے اس کے کہ لوگ جماعت کے ساتھ نماز پڑھ لیتے ہیں۔