قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةَ كَهَاتَيْنِ»)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {وَمَا أَمْرُ السَّاعَةِ إِلَّا كَلَمْحِ البَصَرِ، أَوْ هُوَ أَقْرَبُ إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ} [النحل: 77]

6505. حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةُ كَهَاتَيْنِ» يَعْنِي إِصْبَعَيْنِ، تَابَعَهُ إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

سورۃ نحل میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ) اورقیامت کا معاملہ توبس آنکھ جھپکنے کی طرح ہے یا وہ اس سے بھی جلد ہے بے شک اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔

6505.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”میں اور قیامت ان دونوں کی طرح بھیجے گئے ہیں۔“ آپ کی مراد دو انگلیاں تھیں۔ اسرائیل نے ابو حصین سے روایت کرنے میں ابو بکر کی متابعت کی ہے۔