تشریح:
(1) حقوق العباد میں جان سے مار دینے کا معاملہ بہت سنگین ہے، اس لیے قیامت کے دن سب سے پہلے ان معاملات کا فیصلہ ہو گا۔ کسی جرم کی سزا کے طور پر اسلامی حکومت کے حکم سے مجرم کو قتل کرنا، ناحق قتل میں شامل نہیں بلکہ جلاد کا یہ ڈیوٹی انجام دینا اسلامی حدود کے نفاذ کی وجہ سے باعث ثواب ہے۔
(2) ایک حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن سب سے پہلے بندے کی نماز کا حساب ہو گا۔ (مسند أحمد: 103/4) یہ حدیث مذکورہ حدیث کے مخالف نہیں ہے کیونکہ عبادات کے معاملے میں سب سے پہلے نماز ہی کا حساب ہو گا اور حقوق العباد میں سب سے پہلے خون ناحق کا بدلہ چکایا جائے گا، چنانچہ ایک روایت میں دونوں کو بیک وقت ہی بیان کیا گیا ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کے دن سب سے پہلے بندے کی نماز کا حساب ہو گا اور لوگوں میں سب سے پہلے خون ناحق کا فیصلہ کیا جائے گا۔‘‘ (سنن النسائي، المحاربة، حدیث: 3996)