موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابٌ: مَنْ نُوقِشَ الحِسَابَ عُذِّبَ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
6598 . قَالَ الْأَعْمَشُ حَدَّثَنِي عَمْرٌو عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّقُوا النَّارَ ثُمَّ أَعْرَضَ وَأَشَاحَ ثُمَّ قَالَ اتَّقُوا النَّارَ ثُمَّ أَعْرَضَ وَأَشَاحَ ثَلَاثًا حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا ثُمَّ قَالَ اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَبِكَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ
صحیح بخاری:
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
باب: جس کے حساب میں کھود کرید کی گئی اس کو عذاب کیا جائے گا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
6598. حضرت عدی بن حاتم ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”جہنم سے بچو“ پھر آپ نے اپنا چہرہ پھیر لیا اور ناگواری کا اظہار کیا۔ پھر فرمایا: ”جہنم سے بچو۔“ پھر آپ نے اپنا چہرہ پھیر لیا اور ناگواری کا اظہار کیا۔ تین مرتبہ آپ نے ایسا ہی کیا۔ ہمیں اس سے خیال پیدا ہوا کہ آپ جہنم کو دیکھ رہے ہیں پھر آپ نے فرمایا: جہنم سے بچو، خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے ذریعے سے ممکن ہو، جسے یہ بھی نہ ملے تو اسے کسی اچھی بات کہنے کے ذریعے سے ہی بچنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔