قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ: كَيْفَ كَانَتْ يَمِينُ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ سَعْدٌ: قَالَ النَّبِيُّﷺ: «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ» وَقَالَ أَبُو قَتَادَةَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ، عِنْدَ النَّبِيِّ ﷺ: «لاَهَا اللَّهِ إِذًا» يُقَالُ: وَاللَّهِ وَبِاللَّهِ وَتَاللَّهِ

6633. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ أَنَّهُمَا أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَجُلَيْنِ اخْتَصَمَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَحَدُهُمَا اقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ وَقَالَ الْآخَرُ وَهُوَ أَفْقَهُهُمَا أَجَلْ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَاقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ وَأْذَنْ لِي أَنْ أَتَكَلَّمَ قَالَ تَكَلَّمْ قَالَ إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا عَلَى هَذَا قَالَ مَالِكٌ وَالْعَسِيفُ الْأَجِيرُ زَنَى بِامْرَأَتِهِ فَأَخْبَرُونِي أَنَّ عَلَى ابْنِي الرَّجْمَ فَافْتَدَيْتُ مِنْهُ بِمِائَةِ شَاةٍ وَجَارِيَةٍ لِي ثُمَّ إِنِّي سَأَلْتُ أَهْلَ الْعِلْمِ فَأَخْبَرُونِي أَنَّ مَا عَلَى ابْنِي جَلْدُ مِائَةٍ وَتَغْرِيبُ عَامٍ وَإِنَّمَا الرَّجْمُ عَلَى امْرَأَتِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَأَقْضِيَنَّ بَيْنَكُمَا بِكِتَابِ اللَّهِ أَمَّا غَنَمُكَ وَجَارِيَتُكَ فَرَدٌّ عَلَيْكَ وَجَلَدَ ابْنَهُ مِائَةً وَغَرَّبَهُ عَامًا وَأُمِرَ أُنَيْسٌ الْأَسْلَمِيُّ أَنْ يَأْتِيَ امْرَأَةَ الْآخَرِ فَإِنْ اعْتَرَفَتْ رَجَمَهَا فَاعْتَرَفَتْ فَرَجَمَهَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

´اور سعد بن ابی وقاص نے بیان کیا کہ` نبی کریم ﷺنے فرمایا ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔“ اور ابوقتادہ ؓ نے بیان کیا کہ ابوبکر ؓنے نبی کریم ﷺ کی موجودگی میں کہا نہیں، واللہ! اس لیے واللہ، باللہ اور تاللہ کی قسم کھائی جا سکتی ہے

6633.

حضرت ابو ہریرہ ؓ اور حضرت زیدہ بن خالد ؓ سے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ دو آدمیوں نے رسول اللہ ﷺ کی مجلس میں اپنا ایک مقدمہ پیش کیا، ان میں سے ایک نے کہا: (اللہ کے رسول!) آپ ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ کر دیں۔ دوسرا جو زیادہ سمجھ دار تھا اس نے کہا: ہاں اللہ کے رسول! ٹھیک ہے آپ ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق ہی فیصلہ کریں لیکن مجھے اجازت دیں کہ میں اس معاملے میں کچھ عرض کروں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں تم بات کرو۔“ اس نے کہا: میرا بیٹا اس کے ہاں مزدور تھا۔ امام مالک ؓ نے کہا: عسیف مزدور کو کہتے ہیں۔ اور اس نے اس کی بیوی سے زنا کر لیا۔ لوگوں نے مجھے بتایا کہ میرے بیٹے کو رجم کیا جائے گا تو میں نے اسے بکریوں اور ایک لونڈی کا تاوان دے دیا۔ پھر میں نے اہل علم سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ میرے بیٹے کو سو کوڑے لگیں گے اور ایک سال کے لیے جلا وطن ہونا ہے سنگساری کی سزا صرف اس کی بیوی کو ہوگی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تمہارا فیصلہ اللہ کی کتاب کے مطابق کروں گاَ۔ ”تمہاری بکریاں اور تمہاری لونڈی تمہیں واپس ملے گی“ پھر آپ نے اس کے بیٹے کو سو کوڑے لگوائے اور ایک سال کے لیے جلا وطن کر دیا۔ اور آپ نے حضرت انیس اسلمی ؓ کو حکم دیا کہ وہ دوسرے شخص کی بیوی کی پاس جائے، اگر وہ زنا کا اقرار کرے تو اسے سنگسار کر دے، چنانچہ اس نے زنا کا اعتراف کر لیا تو انہوں نے اسے سنگسار کر دیا۔