تشریح:
(1) ایک روایت میں ''بقية خير'' کے الفاظ ہیں۔ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 4065) اس روایت کے مطابق ترجمہ یوں ہو گا: حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ پر مرتے دم تک اس دعا کی خیر و برکت کا اثر رہا جو اس وقت انہوں نے اپنے باپ کے قاتلوں کے لیے کی تھی کہ اللہ تعالیٰ تمہیں معاف فرمائے۔ (فتح الباري: 674/11)
(2) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو کچھ نہیں کہا جنہوں نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کے والد کو بھول کر غلطی اور لاعلمی میں شہید کر دیا تھا۔ اسی طرح اگر کوئی شخص بھول چوک سے اپنی قسم توڑ دے تو اس پر کفارہ واجب نہیں ہو گا۔ واللہ أعلم