قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ الوَفَاءِ بِالنَّذْرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ: {يُوفُونَ بِالنَّذْرِ} [الإنسان: 7]

6694. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَأْتِي ابْنَ آدَمَ النَّذْرُ بِشَيْءٍ لَمْ يَكُنْ قُدِّرَ لَهُ وَلَكِنْ يُلْقِيهِ النَّذْرُ إِلَى الْقَدَرِ قَدْ قُدِّرَ لَهُ فَيَسْتَخْرِجُ اللَّهُ بِهِ مِنْ الْبَخِيلِ فَيُؤْتِي عَلَيْهِ مَا لَمْ يَكُنْ يُؤْتِي عَلَيْهِ مِنْ قَبْلُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الدہر میں) ارشاد ”وہ جو اپنی منت، نذر پوری کرتے ہیں۔“

6694.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ”نذر ابن آدم کو کوئی ایسی چیز نہیں دیتی جو اس کے مقدر میں نہ ہو لیکن وہ اسے (انسان کو) اس کام کی طرف لے جاتی ہے جو اس کے مقدر میں لکھ دیا ہوتا ہے چنانچہ نذر کے ذریعے اللہ تعالٰی بخیل سے مال نکالتا ہے اس طرح وہ چیزیں صدقہ کر دیتا ہے جس کی اس سے پہلے اس سے امید نہیں کی جا سکتی تھی۔“