تشریح:
(1) جمہور اہل علم کا موقف ہے کہ ہر قسم کے کفارے میں مدبر، ام ولد اور مکاتب وغیرہ کو آزاد کیا جا سکتا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے مذکورہ حدیث سے جمہور کے موقف کی تائید کی ہے کہ جب مدبر غلام کو فروخت کیا جا سکتا ہے، تو اسے آزاد کیوں نہیں کیا جا سکتا؟ ام ولد اور مکاتب کو اس پر قیاس کیا جا سکتا ہے۔
(2) ولد الزنا اگر مومن ہے تو وہ کافر غلام کے مقابلے میں افضل ہے۔ قرآنی آیت مطلق ہے تو اسے کفارۂ قسم میں آزاد کیا جا سکتا ہے۔ واللہ أعلم