قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ كَفَّارَاتِ الأَيْمَانِ (بَابُ إِذَا أَعْتَقَ فِي الكَفَّارَةِ، لِمَنْ يَكُونُ وَلاَؤُهُ؟)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

6775 .   حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ فَاشْتَرَطُوا عَلَيْهَا الْوَلَاءَ فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اشْتَرِيهَا فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں کے کفارہ کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : جب کفارہ میں غلام آزاد کرے گا تو اس کی ولاءکسے حاصل ہوگی؟

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6775.   سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے سیدہ بریرہ ؓ کو خریدنے کا ارادہ کیا تو اس کے آقاؤں نے شرط عائد کی کہ ولا ان کی ہوگی۔ سیدہ عائشہ نے جب نبی ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا: ”اسے خرید کر آزاد کر دو، ولا تو اسی کے لیے ہوتی ہے جو آزاد کرتا ہے۔“