تشریح:
ان احادیث میں چوری کا نصاب بیان ہوا ہے کہ کتنی مالیت چوری کرنے پر ہاتھ کاٹا جائے! ان احادیث کی رو سے کم از کم 1/4 دینار مالیت چوری کرنے پر ہاتھ کاٹا جائے گا، اب ہم دینار کی وضاحت کرتے ہیں کہ وہ کتنی مقدار اور مالیت کا ہوتا ہے؟ واضح رہے کہ دینار کا ایک قدیم سکہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدومبارک میں دینار، مثقال کے برابر ہوتا تھا۔ سونے کی زکاۃ کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیس مثقال ( دینار) مقرر فرمائے ہیں اور ہمارے ہاں برصغیر میں بیس مثقال (دینار) کا وزن تقریباً ساڑھے سات تولے ہے۔جب ساڑھے سات تولے کو بیس مثقال پر تقسیم کیا جائے تو حاصل تقسیم چار ماشے اور چار رتی آتا ہے، گویا یہ دینار کا وزن ہے۔ اعشاری نظام کے مطابق 4 ماشے 4 رتی 4.374 گرام کے برابر ہے اور ربع دینار ایک ماشہ ایک رتی، یعنی1.0935 گرام کے مساوی سونا ہوگا، جس کی مالیت رائج الوقت سونے کے بازاری بھاؤ سے بنالی جائے۔ ہمارے ہاں آج کل (اپریل 2017 ء) میں سونے کا بھاؤ پچاس ہزار سات سو پچاس روپے فی تولہ ہے۔ اس حساب سے ربع دینار سونے کی قیمت چار ہزار سات سو اٹھاون روپے بنتی ہے۔ اتنی مالیت کی کوئی چیز چوری کرنے پر چور کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا۔ واللہ أعلم