قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحُدُودِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:{وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُوا أَيْدِيَهُمَا} [المائدة: 38])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَفِي كَمْ يُقْطَعُ؟ وَقَطَعَ عَلِيٌّ، مِنَ الكَفِّ وَقَالَ قَتَادَةُ، فِي امْرَأَةٍ سَرَقَتْ فَقُطِعَتْ شِمَالُهَا: «لَيْسَ إِلَّا ذَلِكَ»

6799. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ اللَّهُ السَّارِقَ يَسْرِقُ الْبَيْضَةَ فَتُقْطَعُ يَدُهُ وَيَسْرِقُ الْحَبْلَ فَتُقْطَعُ يَدُهُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

( کتنی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے حضرت علی ؓنے پہنچے سے ہاتھ کٹوایا تھا اور قتادہ نے کہا اگر کسی عورت نے چوری کی اور غلطی سے اس کا بایاں ہاتھ کاٹ ڈالا گیا تو بس اب داہنا ہاتھ نہ کاٹا جائے گا۔ )اس باب میں یہ بیان ہے کہ کتنی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے۔ احادیث واردہ سے معلوم ہوتا ہے کہ کم از کم تین درہم کی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے گا۔

6799.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی چور پر لعنت کرے کہ ایک بیضہ چراتا ہے تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا جاتا ہے اور ایک رسی چوری کرنے پر بھی اس کا ہاتھ کاٹ دیا جاتا ہے۔“