تشریح:
(1) فواحش، فاحشة کی جمع ہے۔ اس کے معنی ہیں: وہ گناہ جو انتہائی گندا ہو، خواہ اس کا تعلق کردار سے ہو یا گفتار سے۔ عام طور پر اس سے زنا کاری مراد ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’زنا کے قریب تک نہ جاؤ کیونکہ یہ ہمیشہ سے انتہائی گندا ہے۔‘‘ (بني إسرائیل17: 32) لواطت پر بھی اس کا اطلاق ہوتا ہے۔ حضرت لوط علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا تھا: ’’کیا تم انتہائی گندے کام کا ارتکاب کرتے ہو۔‘‘ (الأعراف 7: 80) امام بخاری رحمہ اللہ نے گندے کاموں کو چھوڑنے کی فضیلت کے متعلق یہ حدیث پیش کی ہے، چنانچہ اس حدیث میں ہے کہ جو شخص حسب ونسب والی خاندانی عورت کی دعوت کو ٹھکرا دیتا ہے جبکہ وہ اسے اپنی جنسی خواہش پوری کرنے کے لیے بلاتی ہے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اپنے سائے میں جگہ دے گا۔ بہرحال فواحش ومنکرات کو اللہ سے ڈرتے ہوئے چھوڑ دینا بہت بڑی فضیلت ہے۔ (فتح الباري: 138/12)