موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ إِذَا أَسْلَمَ عَلَى يَدَيْهِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب: وَكَانَ الحَسَنُ، «لاَ يَرَى لَهُ وِلاَيَةً» وَقَالَ النَّبِيُّﷺ: «الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ» وَيُذْكَرُ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ، رَفَعَهُ قَالَ: «هُوَ أَوْلَى النَّاسِ بِمَحْيَاهُ وَمَمَاتِهِ» وَاخْتَلَفُوا فِي صِحَّةِ هَذَا الخَبَرِ
6817 . حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً تُعْتِقُهَا فَقَالَ أَهْلُهَا نَبِيعُكِهَا عَلَى أَنَّ وَلَاءَهَا لَنَا فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا يَمْنَعُكِ ذَلِكِ فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ
صحیح بخاری:
کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں
باب : جب کوئی کسی مسلمان کے ہاتھ پر اسلام لائے تو وہ اس کا وارث ہوتا ہے یا نہیں
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور امام حسن بصری اس کے ساتھ ولاء کے تعلق کو درست نہیں سمجھتے تھے اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ولاء اس کے ساتھ قائم ہو گی جو آزاد کرے اور تمیم بن اوس داری سے منقول ہے، انہوں نے مرفوعاً روایت کی کہ وہ زندگی اور موت دونوں حالتوں میں سب لوگوں سے زیادہ اس پر حق رکھتا ہے لیکن اس حدیث کی صحت میں اختلاف ہے۔
6817. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ام المومنین حضرت عائشہ ؓ نے لونڈی (بریرہ) خرید کر آزاد کرنے کا ارادہ کیا تو لونڈی کے آقاؤں نے کہا: ہم آپ کو لونڈی اس شرط پر فروخت کرتے ہیں کہ اس کی ولا ہمارے لیے ہوگی۔ ام المومنین ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا: ’’ان کی شرط تمہیں خریدنے سے منع نہ کرے کیونکہ ولا کا حق دار تو وہی ہوتا ہے جو اسے آزاد کرتا ہے۔‘‘