تشریح:
اگر لونڈی غیر شادی شدہ ہو اور زنا کرے تو بعض اہل علم کے نزدیک اس پر حد نہیں ہے بلکہ تنبیہ کے طور پر اس کی پٹائی کر دی جائے۔ ان کے نزدیک احصان سے مراد اس کا شادی شدہ ہونا ہے جبکہ اکثریت کا خیال ہے کہ جب لونڈی مسلمان ہو اور زنا کرے، خواہ شادی شدہ ہویا غیر شادی شدہ تو دونوں صورتوں میں اس کی حد پچاس کوڑے ہیں۔ بار بار زنا کرنے سے اسے معمولی قیمت کے عوض فروخت کرنے سے مراد اس کی ذلت وحقارت ہے اور اس سے دور رہنے کی ترغیب دینا ہے کہ ایسی لونڈی سے جان چھڑالی جائے، خواہ قیمت میں ایک بالوں کی رسی ملے، چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ انھوں نے فرمایا: اے لوگو! اپنے غلاموں اور لونڈیوں پر حد جاری کرو، خواہ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لونڈی نے زنا کیا تو آپ نے مجھے اس پر کوڑے لگانے کا حکم دیا۔ (صحیح مسلم، الحدود، حدیث:4550(1705) یہ روایت اگرچہ موقوف ہے لیکن مرفوع کے حکم میں ہے۔ (فتح الباري:199/12)