قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ أَحْكَامِ أَهْلِ الذِّمَّةِ وَإِحْصَانِهِمْ، إِذَا زَنَوْا وَرُفِعُوا إِلَى الإِمَامِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6841. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ إِنَّ الْيَهُودَ جَاءُوا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرُوا لَهُ أَنَّ رَجُلًا مِنْهُمْ وَامْرَأَةً زَنَيَا فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَجِدُونَ فِي التَّوْرَاةِ فِي شَأْنِ الرَّجْمِ فَقَالُوا نَفْضَحُهُمْ وَيُجْلَدُونَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ كَذَبْتُمْ إِنَّ فِيهَا الرَّجْمَ فَأَتَوْا بِالتَّوْرَاةِ فَنَشَرُوهَا فَوَضَعَ أَحَدُهُمْ يَدَهُ عَلَى آيَةِ الرَّجْمِ فَقَرَأَ مَا قَبْلَهَا وَمَا بَعْدَهَا فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ ارْفَعْ يَدَكَ فَرَفَعَ يَدَهُ فَإِذَا فِيهَا آيَةُ الرَّجْمِ قَالُوا صَدَقَ يَا مُحَمَّدُ فِيهَا آيَةُ الرَّجْمِ فَأَمَرَ بِهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَا فَرَأَيْتُ الرَّجُلَ يَحْنِي عَلَى الْمَرْأَةِ يَقِيهَا الْحِجَارَةَ

مترجم:

6841.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ کے پاس یہودی آئے اور انہوں نے ذکر کیا کہ ان میں سے ایک مرد اور عورت نے زنا کیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: رجم کے متعلق تم اپنی کتاب میں کیا پاتے ہو؟ انہوں نے کہا: ہم انہیں ذلیل وخوار کرتے ہیں اور انہیں کوڑے لگائے جاتے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن سلام ؓ نے کہا: تم جھوٹ بولتے ہو کیونکہ تورات میں تو رجم کی سزا موجود ہے چنانچہ وہ تورات لے آئے۔ جب اسے کھولا تو ایک شخص نے رجم کی آیت پر اپنا ہاتھ رکھ دیا اور اس کا ماقبل اور مابعد پڑھ دیا۔ حضرت عبداللہ بن سلام ؓ نے کہا: اپنا ہاتھ اٹھاؤ۔ جب اس نے ہاتھ اٹھایا تو دیکھا کہ اس میں آیت رجم موجود تھی۔ یہودیوں نے کہا: یا محمد! اس نے سچ کہا ہے۔ اس میں آیت رجم موجود ہے۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے ان دونوں (زانی اور زانیہ) کے متعلق حکم دیا تو انہیں سنگسار کر دیا گیا۔ میں نے دیکھا کہ مرد اپنی داشتہ کو پتھروں سے بچانے کے لیے اس پر جھکا پڑتا تھا۔