تشریح:
اس حدیث کا آغاز اس طرح ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چھوٹا لشکر بھیجا جس میں حضرت مقداد رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ جب یہ لشکر کافروں کی طرف بڑھا تو وہ منتشر ہوگئے لیکن ایک مال دار شخص وہیں رہا اور اس نے کلمۂ شہادت پڑھ لیا۔ حضرت مقداد رضی اللہ عنہ نے آگے بڑھ کر اسے قتل کر دیا۔ جب لوگوں نے یہ واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا: ’’تو نے ایک ایسے آدمی کو قتل کیا ہے جس نے لا إله إلا الله پڑھ لیا تھا۔ جب وہ قیامت کے دن کلمہ پڑھتے ہوئے آئے گا تو اس وقت تو لا إله إلا الله کے ساتھ کیا کرے گا؟‘‘ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت مقداد رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’وہ آدمی جسے تونے قتل کیا ہے وہ مومن تھا اور اس نے اپنا ایمان چھپا رکھا تھا۔‘‘ (المعجم الکبیر للطبراني:24/12، حدیث :12379، وفتح الباري:236/12)