تشریح:
یہ مرض وفات سے پہلے کا واقعہ ہے جب رسول اللہ ﷺ گھوڑے سے گر کر زخمی ہوگئے تھے۔ اس روایت میں حضرت عائشہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ کی بیماری کی نوعیت کو مبہم رکھا ہے جبکہ حضرت انس اور حضرت جابر ؓ کی روایات میں اس کی صراحت ہے کہ گھوڑے سے گرنے کی وجہ سے آپ کا دایاں پہلو متاثر ہوا تھا، اس کے علاوہ آپ کے پاؤں کو بھی موچ آگئی تھی، اس بنا پر رسول الله ﷺ نے بالا خانے میں قیام فرمایا اور تیماداری کرنے والے صحابہ کو نماز پڑھائی۔ ابو داود میں ہے کہ اس وقت دو مرتبہ آپ کے جانثار صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم آپ کی تیماداری کے لیے حاضر خدمت ہوئے اور دونوں مرتبہ آپ نے انھیں بیٹھ کر نماز پڑھائی۔ پہلی دفعہ نفلی نماز پڑھائی تھی، چنانچہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کھڑے ہوکر نماز پڑھ رہے تھے جبکہ آپ بیٹھے ہوئے تھے لیکن آپ نے انھیں بیٹھنے کا حکم نہیں دیا اور دوسری مرتبہ جو نماز پڑھائی وہ فرض نماز تھی اور آپ نے دوران نماز میں کھڑے ہوئے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو بیٹھنے کا اشارہ فرمایا۔ (فتح الباري:233/2) امام ابن حبان کی صراحت کے مطابق گھوڑے سے گرنے کا واقعہ ہجرت کے پانچویں سال پیش آیا۔ (فتح الباري:231/2)