موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّعْرِيضِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
6909 . حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَهُ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ امْرَأَتِي وَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ فَقَالَ هَلْ لَكَ مِنْ إِبِلٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ مَا أَلْوَانُهَا قَالَ حُمْرٌ قَالَ هَلْ فِيهَا مِنْ أَوْرَقَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَأَنَّى كَانَ ذَلِكَ قَالَ أُرَاهُ عِرْقٌ نَزَعَهُ قَالَ فَلَعَلَّ ابْنَكَ هَذَا نَزَعَهُ عِرْقٌ
صحیح بخاری:
کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں
(باب : اشارے کنائے کے طور پر کوئی بات کہنا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
6909. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک دیہاتی آیا اور کہا: اللہ کے رسول! میری بیوی نے کالا بچہ جنا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تیرے پاس اونٹ ہیں“ اس نے کہا:جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ان کے رنگ کیسے ہیں؟ اس نے کہا: وہ سرخ ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا ان میں کوئی سیاہ بھی ہے؟“ اس نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: وہ سیاہ کیسے ہوگیا؟ اس نے کہا: میرے خیال کے مطابق کسی رگ نے یہ رنگ کھینچ لیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”شاید تیرے بیٹے کا رنگ بھی کسی رگ نے کھینچ لیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: شاید تیرے بیٹے کا رنگ بھی کسی رگ نے کھینچ لیا ہو۔“