قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اسْتِتَابَةِ المُرْتَدِّينَ وَالمُعَانِدِينَ وَقِتَالِهِمْ (بَابُ إِذَا عَرَّضَ الذِّمِّيُّ وَغَيْرُهُ بِسَبِّ النَّبِيِّ ﷺ وَلَمْ يُصَرِّحْ، نَحْوَ قَوْلِهِ: السَّامُ عَلَيْكَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

6990 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ مَرَّ يَهُودِيٌّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ السَّامُ عَلَيْكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَدْرُونَ مَا يَقُولُ قَالَ السَّامُ عَلَيْكَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَقْتُلُهُ قَالَ لَا إِذَا سَلَّمَ عَلَيْكُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ فَقُولُوا وَعَلَيْكُمْ

صحیح بخاری:

کتاب: باغیوں اور مرتدوں سے توبہ کرانے کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: اگر ذمی کافر اشارے کنائے میں آنحضرت ﷺ کو برا کہے صاف نہ کہے جیسے یہود آنحضرت ﷺ کے زمانہ میں ( السلام علیکم کے بدلے) السام علیک کہا کرتے تھے۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6990.   حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک یہودی رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا تو اس نے کہا: تم پر ہلاکت ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے (اس کے جواب میں) فرمایا: ”تجھ پر بھی“ پھر رسول اللہ ﷺ نے (صحابہ کرام سے) پوچھا: ”تمہیں معلوم ہے کہ اس نے کیا کہا تھا؟ اس نے السام علیك کہا تھا۔“ صحابہ کرام نے کہا: اللہ کے رسول! اسے ہم قتل نہ کر دیں؟ آپ نے فرمایا: نہیں جب تمہیں اہل کتاب سلام کہیں تو تم جواب میں یہ کہہ دیا کرو، وعلیکم ”تم پر بھی ہو۔“