قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ رُؤْيَا اللَّيْلِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: رَوَاهُ سَمُرَةُ

6998. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعِجْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطُّفَاوِيُّ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ الْكَلِمِ وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ وَبَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ الْبَارِحَةَ إِذْ أُتِيتُ بِمَفَاتِيحِ خَزَائِنِ الْأَرْضِ حَتَّى وُضِعَتْ فِي يَدِي قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنْتُمْ تَنْتَقِلُونَهَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اس حدیث کو سمرہ نے روایت کیا ہے۔ تشریح : حضرت امام بخاری کا مطلب اس باب سے یہ ہے کہ رات اور دن دونوں کا خواب معتبر اور برابر ہے ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت ابو سعید کی حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے کہ رات کا خواب زیادہ سچا ہوتا ہے ‘ واللہ اعلم بالصواب۔ مفاتیح الکلم کا مطلب یہ ہوا کہ باتوں میں الفاظ مختصر اور معانی بے انتہا ہوتے ہیں ۔ بعض روایتوں میں جوامع الکلم کے لفظ ہیں اس سے مراد وہ ملک ہیں جہاں اسلام کی حکومت پہنچی اور مسلمانوں نے ان کو فتح کیا ۔ یہ حدیث آپ کی نبوت کی مکمل دلیل ہے کہ ایسی پیشن گوئی پیغمبر کے سوا اور کوئی نہیں کرسکتا ۔ تنتقلو نھا کا مطلب اب تم ان کنجیوں کو لے رہے ہو ۔

6998.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”مجھے جوامع کلمات دیے گئے ہیں اور رعب کے ذریعے سے میری مدد کی گئی ہے۔ میں گزشتہ رات سویا ہوا تھا کہ اچانک مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں پیش کی گئیں حتی کہ انہیں میرے ہاتھ پر رکھ دیا گیا۔“ حضرت ابو ہریرہ ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ تو دنیا سے تشریف لےگئے اور تم ان خزانوں کو نکال رہے ہو۔