تشریح:
1۔ ایک روایت کے مطابق ابو سلمہ کہتے ہیں کہ میں ایسے خواب دیکھتا جو مجھ پر پہاڑ سے بھی زیادہ گراں ہوتے۔ (صحیح مسلم، الرؤیا، حدیث: 5900۔(2261) ایک روایت میں ہے کہ جب کوئی اچھا خواب دیکھے تو اسے کسی عالم یا خیرخواہ ہی سے بیان کرے۔ (جامع الترمذي، الرؤیا، حدیث: 2278)
2۔احادیث کی روشنی میں اچھا خواب درج ذیل افراد کو بیان کرنا چاہیے۔ ©ماہر عالم دین جو اس کی مناسب تعبیر کر سکے۔ پھر اس کی بتائی ہوئی ہدایات پر عمل کیا جائےگا۔ ©قریبی دوست: جو اس خواب کے پیش نظر اس کی حوصلہ افزائی کرے اور ہمت بندھائے۔ ©خیر خواہ: اپنا خواب اپنے کسی انتہائی خیر خواہ سے بیان کیا جائے تاکہ بدخواہ انسان اسے پریشان نہ کرے۔ اگر کسی ناپسندیدہ شخص سے بیان کرے گا تو وہ بغض یا حسد کی وجہ سے اس کی بڑی تعبیر کرے گا جو خواب دیکھنے والے کی دل آزاری کا باعث ہوگا۔