قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ (بَابٌ:)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

7172 .   حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ كُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي مَسْعُودٍ وَأَبِي مُوسَى وَعَمَّارٍ فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ مَا مِنْ أَصْحَابِكَ أَحَدٌ إِلَّا لَوْ شِئْتُ لَقُلْتُ فِيهِ غَيْرَكَ وَمَا رَأَيْتُ مِنْكَ شَيْئًا مُنْذُ صَحِبْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيَبَ عِنْدِي مِنْ اسْتِسْرَاعِكَ فِي هَذَا الْأَمْرِ قَالَ عَمَّارٌ يَا أَبَا مَسْعُودٍ وَمَا رَأَيْتُ مِنْكَ وَلَا مِنْ صَاحِبِكَ هَذَا شَيْئًا مُنْذُ صَحِبْتُمَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيَبَ عِنْدِي مِنْ إِبْطَائِكُمَا فِي هَذَا الْأَمْرِ فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ وَكَانَ مُوسِرًا يَا غُلَامُ هَاتِ حُلَّتَيْنِ فَأَعْطَى إِحْدَاهُمَا أَبَا مُوسَى وَالْأُخْرَى عَمَّارًا وَقَالَ رُوحَا فِيهِ إِلَى الْجُمُعَةِ

صحیح بخاری:

کتاب: فتنوں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب:

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7172.   سیدنا شقیق بن سلمہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں ابو مسعود انصاری ابو موسیٰ اشعری اور سیدنا عمار بن یاسر‬ ؓ ک‬ے ساتھ بیٹھا ہوا تھا کہ سیدنا ابو مسعود نے (سیدنا عمار ؓ سے) کہا: تمہارے ساتھ جتنے لوگ ہیں اگر میں چاہوں تو تمہارے علاوہ ہر ایک کے متعلق کچھ نہ کچھ کہہ سکتا ہوں لیکن جب تم نے نبی ﷺ کی صحبت اختیار کی ہے میں نے تمہارا کوئی عیب نہیں دیکھا بس یہی ایک بات ہے کہ تم اس معاملے میں جلدی بازی سے کام لے رہے ہو۔ سیدنا عمار ؓ نے کہا: اے ابو مسعود! جب سے تم دونوں نے نبی ﷺ کی صحبت اختیار کی ہے میں نے تمہارے اس ساتھی کے متعلق کوئی عیب نہیں دیکھا سوائے اس بات کے کہ تم اس معاملے میں دیر کر رہے ہو۔ سیدنا ابو مسعود ؓ چونکہ صاحب ثروت تھے، انہوں نے اپنے غلام سے کہا: دو جوڑےلاؤ، چنانچہ انہوں نے ایک جوڑا سیدنا ابو موسیٰ اشعری ؓ کو دیا اور دوسرا عمار ؓ کو دیا، پھر ان دونوں سے فرمایا: انہیں زیب تن کر کے جمعہ ادا کرنے کے لیے جاؤ۔