تشریح:
1۔وُدّ کے معنی ہیں: کسی چیز سے محبت کرنا اور اس کے وقوع کی خواہش کرنا۔ اگرچہ یہاں تمنا کے لیے عربی زبان کا مخصوص لفظ: لَيْتَ استعمال نہیں ہوا، تاہم اس مقام پر ایک پاکیزہ آرزو کا اظہار کیا گیا ہے، اور ایسی شہادتیں جائز اور مباح بلکہ مستحب ہیں جیسا کہ ان احادیث میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شہادت کی بار بار تمنا کی ہے، حالانکہ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق حفاظت کی ضمانت دی تھی، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اللہ تعالیٰ آ پ کو لوگوں سے محفوظ رکھے گا۔‘‘ (المآئدة: 67)
2۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی آرزو کو شہادت پر ختم کیا، حالانکہ قرار تو حیات پر ہوتا ہے، اس انداز سے شہادت کی فضیلت بیان کرنا مقصود ہے۔ واللہ أعلم۔