تشریح:
قباء کا علاقہ مدینہ طیبہ سے باہر ہے ان حضرات کو تحویل قبلہ (قبلہ تبدیل ہونے) کے اگلے دن نماز صبح میں اطلاع ملی اور یہ اطلاع بھی صرف ایک شخص نے دی۔ اہل قباء نے اس کی تصدیق کرتے ہوئےاپنا رخ بیت اللہ کی طرف کر لیا۔ اس کا واضح مطلب ہے کہ ان کے ہاں خبر واحد حجت تھی اس لیے اگر کوئی ایک معتبر آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بیان کرتا ہے خواہ اس کا تعلق ایمانیات سے ہو یا اعمال سے اسے ماننا چاہیے۔ ہمارے اسلاف اسی راہ پر گامزن تھے۔ خبر واحد کی حجیت سے انکار بہت بعد کی پیداوار ہے۔