تشریح:
1۔کہتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو پانچ ہزاراحادیث زبانی یاد تھیں۔ اس کثرت ِ حدیث پر بعض لوگوں کو شک تھا۔ ان کے جواب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ حدیث بیان کی۔ اس کی عنوان سے مطابقت اس طرح ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے متعدد صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال وافعال کی خبر دی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس سے غائب رہنے کی بنا پر انھیں معلوم نہ تھے۔ اس حدیث سے ان لوگوں کی بھی تردید ہوتی ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث پر عمل کرنے کے لیے متواتر ہونے کی شرط لگاتے ہیں۔
2۔واضح رہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خصوصی عنایت کیوجہ سے اپنے حافظے پر بہت اعتماد تھا، چنانچہ ایک حدیث میں ہے: ’’جب اللہ تعالیٰ جنت میں آخری آدمی کو اس کی خواہش کے مطابق جگہ الاٹ کرے گا تو پھر فرمائے گا: تجھے اس کے برابر مزید جگہ دی جاتی ہے۔‘‘ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جب یہ حدیث بیان کی تو حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کےبرابر جگہ کے بجائے دس گنا جگہ دینے کے متعلق کہا تھا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: مجھے تو یہی یاد ہے اور میں نے ایسا ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا۔ (صحیح البخاري، الرقاق، حدیث: 6574)