قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ كَثْرَةِ السُّؤَالِ وَتَكَلُّفِ مَا لاَ يَعْنِيهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَوْلُهُ تَعَالَى: {لاَ تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ} [المائدة: 101]

7359 .   حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كُنَّا عِنْدَ عُمَرَ فَقَالَ نُهِينَا عَنْ التَّكَلُّفِ

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

 

تمہید کتاب  (

باب : بے فائدہ بہت سوالات کرنا منع ہے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اسی طرح بے فائدہ سختی اٹھا نا اور وہ باتیں بنا نا جن میں کوئی فائدہ نہیں اور اللہ نے سورۃ مائدہ میں فرمایا مسلمانو! ایسی باتیں نہ پوچھو کہ اگر بیان کی جائیں تو تم کو بری لگیں ۔ جب تک کوئی حادثہ نہ ہو تو خواہ مخواہ فرضی سوالات کرنا منع ہے جیسا کہ فقہاءکی عادت ہے کہ وہ اگر مگر سے بال کی کھال نکالتے رہتے ہیں ۔

7359.   سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم سیدنا عمر ؓ کے پاس تھے تو آپ نے فرمایا: ہمیں تکلیف اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے۔