تشریح:
1۔لہسن اور پیاز کے حکم میں ہر وہ چیز داخل ہے جس کے کھانے اور پینے سے انسان کے منہ سے بو آئے۔ اس میں مولی، گندھنا، تمباکو، سگریٹ، تمباکو والا پان اور بیڑی وغیرہ شامل ہیں، نیز لہسن اور پیاز کچی حالت میں کھانا منع ہے۔ اگر انھیں پکا کر استعمال کیا جائے تو ان کی بو ختم ہو جاتی ہے، چنانچہ بعض روایت میں اس کی صراحت بیان ہوئی ہے۔ (صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 854)
2۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کو بھی دلالتِ شرعی کے طور پر بیان کیا ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابی کو کھانے کا حکم دیا اور خود نہ کھانے کی وجہ بیان کردی کہ میں حضرت جبرئیل علیہ السلام سے سرگوشی کرتا رہتا ہوں۔ انھیں ان کی بو سے ناگواری اور تکلیف پہنچتی ہے۔ کراماً کاتبین اس میں شامل نہیں، وہ تو ہر انسان کے ساتھ رہتے ہیں پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لہسن اور پیاز کھا کر مسجد میں آنے سے منع فرمایا ہے۔ اگر یہ چیزیں حرام ہوتیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے کھانے سے بالکل ہی منع فرما دیتے۔ واللہ أعلم۔