قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَنْ شَبَّهَ أَصْلًا مَعْلُومًا بِأَصْلٍ مُبَيَّنٍ، قَدْ بَيَّنَ اللَّهُ حُكْمَهُمَا، لِيُفْهِمَ السَّائِلَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

7381 .   حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ أَعْرَابِيًّا أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ امْرَأَتِي وَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ وَإِنِّي أَنْكَرْتُهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَكَ مِنْ إِبِلٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَمَا أَلْوَانُهَا قَالَ حُمْرٌ قَالَ هَلْ فِيهَا مِنْ أَوْرَقَ قَالَ إِنَّ فِيهَا لَوُرْقًا قَالَ فَأَنَّى تُرَى ذَلِكَ جَاءَهَا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عِرْقٌ نَزَعَهَا قَالَ وَلَعَلَّ هَذَا عِرْقٌ نَزَعَهُ وَلَمْ يُرَخِّصْ لَهُ فِي الِانْتِفَاءِ مِنْهُ

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

 

تمہید کتاب  (

باب : ایک امر معلوم کو دوسرے امر واضح سے تشبیہ دینا جس کا حکم اللہ نے بیان کردیا ہے تا کہ پوچھنے والا سمجھ جائے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7381.   سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: میری بیوی کے ہاں سیاہ لڑکا پیدا ہوا ہے۔ میں نے اس کا انکار کردیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے پوچھا: ”کیا تیرے پاس اونٹ ہیں ؟“ اس نے کہا: جی ہاں! آپ نے پوچھا: ”ان کے رنگ کیسےہیں؟“ ا س نے کہا وہ سرخ رنگ کے ہیں آپ نے فرمایا: ”ان کوئی بھورے رنگ کا بھی ہے؟“ اس نے کہا: جی ہاں ،ان میں بھورے رنگ کے بھی ہیں ۔ آپ نے فرمایا: ”تیرا کیا خیال ہے وہ رنگ کدھر سے آیا ہے؟“ اس نے کہا: اللہ کے رسول! کسی رگ نے یہ رنگ کھینچ لیا ہوگا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ممکن ہے اس (بچے) کا رنگ بھی کسی رگ نے کھینچ لیا ہو۔“ آپ ﷺ نے اسے بچے کے انکار کی اجازت نہیں دی۔