موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَنْ شَبَّهَ أَصْلًا مَعْلُومًا بِأَصْلٍ مُبَيَّنٍ، قَدْ بَيَّنَ اللَّهُ حُكْمَهُمَا، لِيُفْهِمَ السَّائِلَ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
7382 . حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ أُمِّي نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ فَمَاتَتْ قَبْلَ أَنْ تَحُجَّ أَفَأَحُجَّ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ حُجِّي عَنْهَا أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ قَاضِيَتَهُ قَالَتْ نَعَمْ فَقَالَ اقْضُوا اللَّهَ الَّذِي لَهُ فَإِنَّ اللَّهَ أَحَقُّ بِالْوَفَاءِ
صحیح بخاری:
کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا
باب : ایک امر معلوم کو دوسرے امر واضح سے تشبیہ دینا جس کا حکم اللہ نے بیان کردیا ہے تا کہ پوچھنے والا سمجھ جائے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
7382. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک خاتون نبی ﷺ کے پاس آئی اور کہا: میری والدہ نے حج کرنے کی نذر مانی تھی لیکن وہ ادائیگی سے پہلے پی فوت ہوگئی ہے۔ کیا میں اس کی طرف سے حج کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں تم ان کی طرف سے حج کرلو، تمہارا کیا خیال ہے اگر تمہاری والدہ پر قرض ہوتا تو کیا تم اسے ادا کرتیں؟ اس نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر اس قرض کو بھی ادا کرو جو اللہ تعالیٰ کا ہے۔ بلاشبہ اللہ زیادہ حق دار ہے کہ اس کا قرض ادا کیا جائے۔“