قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَيَّ} [ص: 75])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

7410. حَدَّثَنِي مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَجْمَعُ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَذَلِكَ فَيَقُولُونَ لَوْ اسْتَشْفَعْنَا إِلَى رَبِّنَا حَتَّى يُرِيحَنَا مِنْ مَكَانِنَا هَذَا فَيَأْتُونَ آدَمَ فَيَقُولُونَ يَا آدَمُ أَمَا تَرَى النَّاسَ خَلَقَكَ اللَّهُ بِيَدِهِ وَأَسْجَدَ لَكَ مَلَائِكَتَهُ وَعَلَّمَكَ أَسْمَاءَ كُلِّ شَيْءٍ اشْفَعْ لَنَا إِلَى رَبِّنَا حَتَّى يُرِيحَنَا مِنْ مَكَانِنَا هَذَا فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكَ وَيَذْكُرُ لَهُمْ خَطِيئَتَهُ الَّتِي أَصَابَهَا وَلَكِنْ ائْتُوا نُوحًا فَإِنَّهُ أَوَّلُ رَسُولٍ بَعَثَهُ اللَّهُ إِلَى أَهْلِ الْأَرْضِ فَيَأْتُونَ نُوحًا فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ وَيَذْكُرُ خَطِيئَتَهُ الَّتِي أَصَابَ وَلَكِنْ ائْتُوا إِبْرَاهِيمَ خَلِيلَ الرَّحْمَنِ فَيَأْتُونَ إِبْرَاهِيمَ فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ وَيَذْكُرُ لَهُمْ خَطَايَاهُ الَّتِي أَصَابَهَا وَلَكِنْ ائْتُوا مُوسَى عَبْدًا آتَاهُ اللَّهُ التَّوْرَاةَ وَكَلَّمَهُ تَكْلِيمًا فَيَأْتُونَ مُوسَى فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ وَيَذْكُرُ لَهُمْ خَطِيئَتَهُ الَّتِي أَصَابَ وَلَكِنْ ائْتُوا عِيسَى عَبْدَ اللَّهِ وَرَسُولَهُ وَكَلِمَتَهُ وَرُوحَهُ فَيَأْتُونَ عِيسَى فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ وَلَكِنْ ائْتُوا مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبهِ وَمَا تَأَخَّرَ فَيَأْتُونِي فَأَنْطَلِقُ فَأَسْتَأْذِنُ عَلَى رَبِّي فَيُؤْذَنُ لِي عَلَيْهِ فَإِذَا رَأَيْتُ رَبِّي وَقَعْتُ لَهُ سَاجِدًا فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يُقَالُ لِي ارْفَعْ مُحَمَّدُ وَقُلْ يُسْمَعْ وَسَلْ تُعْطَهْ وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ فَأَحْمَدُ رَبِّي بِمَحَامِدَ عَلَّمَنِيهَا ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَأُدْخِلُهُمْ الْجَنَّةَ ثُمَّ أَرْجِعُ فَإِذَا رَأَيْتُ رَبِّي وَقَعْتُ سَاجِدًا فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يُقَالُ ارْفَعْ مُحَمَّدُ وَقُلْ يُسْمَعْ وَسَلْ تُعْطَهْ وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ فَأَحْمَدُ رَبِّي بِمَحَامِدَ عَلَّمَنِيهَا رَبِّي ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَأُدْخِلُهُمْ الْجَنَّةَ ثُمَّ أَرْجِعُ فَإِذَا رَأَيْتُ رَبِّي وَقَعْتُ سَاجِدًا فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يُقَالُ ارْفَعْ مُحَمَّدُ قُلْ يُسْمَعْ وَسَلْ تُعْطَهْ وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ فَأَحْمَدُ رَبِّي بِمَحَامِدَ عَلَّمَنِيهَا ثُمَّ أَشْفَعْ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَأُدْخِلُهُمْ الْجَنَّةَ ثُمَّ أَرْجِعُ فَأَقُولُ يَا رَبِّ مَا بَقِيَ فِي النَّارِ إِلَّا مَنْ حَبَسَهُ الْقُرْآنُ وَوَجَبَ عَلَيْهِ الْخُلُودُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ مِنْ النَّارِ مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَكَانَ فِي قَلْبِهِ مِنْ الْخَيْرِ مَا يَزِنُ شَعِيرَةً ثُمَّ يَخْرُجُ مِنْ النَّارِ مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَكَانَ فِي قَلْبِهِ مِنْ الْخَيْرِ مَا يَزِنُ بُرَّةً ثُمَّ يَخْرُجُ مِنْ النَّارِ مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَكَانَ فِي قَلْبِهِ مَا يَزِنُ مِنْ الْخَيْرِ ذَرَّةً

مترجم:

7410.

سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن تمام اہل ایمان کو اکٹھا کیا جائے گا تو وہ کہیں گے: کاش! ہم کسی کی سفارش کے لیے اللہ کے حضور لے جائیں تاکہ ہمیں وہ اس حالت سے آرام دے دے، چنانچہ وہ سب مل کر سیدنا آدم ؑ کے پاس آئیں گے اور ان سے عرض کریں گے: اے آدم! آپ لوگوں کی حالت کو نہیں دیکھتے کہ وہ کس بلا میں گرفتار ہیں؟ آپ کو اللہ تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے بنایا، پھر فرشتوں سے سجدہ کرایا اور تمام اشیاء کے نام آپ کو سکھائے آپ اپنے رب کے حضور ہماری سفارش کریں تاکہ وہ ہمیں اس حالت سے نکات دے۔ سیدنا آدم ؑ کہیں گے: میں اس منصب کے لائق نہیں ہوں۔ اور وہ ان کے سامنے اس غلطی کا ذکر کریں گے جو ان سے سرزد ہوئی تھی لیکن تم نوح ؑ کے پاس جاؤ۔ وہ اللہ کی طرف سے پہلے رسول ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے اہل زمین کی طرف بھیجا تھا۔ پھر سب لوگ سیدنا نوح ؑ کے پاس آئیں گے تو وہ بھی یہی جواب دیں گے کہ میں اس قابل نہیں ہوں اور وہ اپنی اس غلطی کو یاد کریں گے جو ان سے سرزد ہوئیں تھیں۔ ہاں تم سیدنا موسیٰ ؑ کے پاس جاؤ، وہ اللہ کے بندے ہیں انہیں اللہ تعالیٰ نے تورات دی اور بلاواسطہ ان سے کلام کیا۔ یہ سن کر وہ سب سیدنا موسیٰ ؑ کے پاس آئیں گے تو وہ بھی کہیں گے: میں اس لائق نہیں ہوں اور اپنی اس خطا کو یاد کریں گے جوان سے دنیا میں سرزد ہوئی تھی، ہاں تم سیدنا عیسیٰ ؑ کے پاس جاؤ تو وہ بھی یہی کہیں گے کہ میں اس قابل نہیں ہوں لیکن تم سب سیدنا محمد ﷺ کے پاس جاؤ۔ وہ اللہ کے ایسے بندے ہیں جن کی اگلی پچھلی سب خطائیں اللہ تعالیٰ نے معاف کر دی ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: پھر وہ سب لوگ میرے پاس آئیں گے میں چل پڑوں گا اور اللہ کے حضور حاضر ہونے کی اجازت مانگوں گا تو مجھے اجازت دی جائے گی۔ اپنے رب کو دیکھتے ہی میں سجدے میں گرجاؤں گا اور جب تک اسے منظور ہوگا وہ مجھے سجدے ہی میں پڑا رہنے دے گا۔ اس کے بعد ارشاد ہوگا: اے محمد! اپنا سر اٹھاؤ تم جو کہو گے اسے سنا جائےگا، جو سوال کرو گے تمہیں دیا جائے گا اور جو سفارش کرو گے اسے قبول کیا جائے گا۔ میں اس وقت اللہ تعالیٰ کی ایسی تعریفیں کروں گا جو اللہ تعالیٰ مجھے سکھائے گا، پھر سفارش کروں گا تو میرے لیے مخصوص لوگوں کی حد مقرر کی جائے گی۔ میں انہیں جنت میں لے جاؤں گا، پھر لوٹ کر اپنے رب کے حضور آؤں گا۔ اسے دیکھتے ہی سجدے میں گر جاؤں گا۔ جب تک اللہ تعالیٰ چاہے گا مجھے سجدے میں پڑا رہنے دے گا۔ اس کے بعد مجھے کہا جائے گا: اے محمد! اپنا اٹھاؤ۔ تم جو کہو گے اسے سنا جائے گا۔ جو سوال کرو گے وہ پورا کیا جائے گا اور جو سفارش کرو گے اسے قبول کیا جائے گا۔ پھر اپنے رب کی ایسی تعریفیں کروں گا جو مجھے الہام کرے گا، اس کے بعد میں سفارش کروں گا جو اس وقت وہ مجھے الہام کرے گا، اس کے بعد میں سفارش کروں گا تو میرے لیے الہام کرے گا، اس کے بعد میں سفارش کروں گا تو میرے لیے ایک حد مقرر کر دی جائے گی۔ میں انہیں بہشت میں لے جاؤں گا، پھر لوٹ کر اپنے رب کے پاس حاضر ہوں گا تو اسے دیکھتے ہی سجدے میں گرجاؤں گا، جب تک اللہ چاہے گا مجھے سجدے میں پڑا رہنے دے گا۔ پھر کہا جائے گا: اے محمد! اپنا سر اٹھاؤ۔ تم جو کہو گے سنا جائے گا جو سوال کروگے پورا کیا جائے گا اور سفارش کرو گا تو میرے لیے حد مقرر کردی جائے گی۔ میں انہیں جنت میں لے جاؤں گا پھر لوٹ آؤں گا تو عرض کروں گا: اے میرے رب! اب دوزخ میں وہی لوگ باقی رہ گئے ہیں جنہیں قرآن نے روک رکھا ہے اور ان پر جہنم میں ہمیشہ کے لیے ٹھہرنا واجب ہو چکا ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: آخر کار دوزخ سے وہ لوگ بھی نکال لیے جائیں گے جنہوں نے لا اله اللہ پڑھا ہوگا اور ان کے دل میں ایک جو کے برابر ایمان ہوگا۔ پھر وہ لوگ بھی نکال لیے جائیں گے جنہوں نے لا اله اللہ پڑھا ہوگا اور ان کے دل میں گندم کے دانے کے برابر ایمان ہوگا۔ بالآخر وہ لوگ بھی نکال لیے جائیں گے جنہوں نے لا اله اللہ پڑھا ہوگا اور انکے دلوں میں زرہ برابر ایمان ہوگا۔