قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لاَ تَسْأَلُوا أَهْلَ الكِتَابِ عَنْ شَيْءٍ»)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

7428 .   وَقَالَ أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، سَمِعَ مُعَاوِيَةَ، يُحَدِّثُ رَهْطًا مِنْ قُرَيْشٍ بِالْمَدِينَةِ، وَذَكَرَ كَعْبَ الأَحْبَارِ فَقَالَ: «إِنْ كَانَ مِنْ أَصْدَقِ هَؤُلاَءِ المُحَدِّثِينَ الَّذِينَ يُحَدِّثُونَ عَنْ أَهْلِ الكِتَابِ، وَإِنْ كُنَّا مَعَ ذَلِكَ لَنَبْلُو عَلَيْهِ الكَذِبَ»

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

 

تمہید کتاب  (

باب : نبی کریم ﷺ کا فرمان کہ ” اہل کتاب سے دین کی کوئی بات نہ پوچھو “

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7428.   حمید بن عبدالرحمن سے روایت ہے انہوں نےسیدنا معاویہ ؓ سے سنا جبکہ وہ مدینہ طیبہ میں قریش کی ایک جماعت سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نےکعب احبار کا ذکر کیا اور فرمایا: وہ اہل کتاب کے محدثین میں سب سے زیادہ سچے تھے جو اہل کتاب سے روایت کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہم ان کے کلام میں جھوٹ پاتے ہیں۔