تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ امام نماز سے فراغت کے بعد کچھ دیر کے لیے اپنے مصلی پر ٹھہر سکتا ہے۔ عہد نبوی میں سنت یہی تھی کہ مرد حضرات اتنی دیر تک ٹھہرے رہتے کہ عورتیں مسجد سے نکل کر اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہو جائیں تاکہ مردوں کا عورتوں سے اختلاط نہ ہو۔ اس روایت سے رسول اللہ ﷺ کا کم از کم اپنے مصلے پر ٹھہرنے کا پتہ چلتا ہے۔ (فتح الباري:434/2) واللہ أعلم۔