قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ صَلاَةِ النِّسَاءِ خَلْفَ الرِّجَالِ )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

887 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الحَارِثِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَلَّمَ قَامَ النِّسَاءُ حِينَ يَقْضِي تَسْلِيمَهُ، وَيَمْكُثُ هُوَ فِي مَقَامِهِ يَسِيرًا قَبْلَ أَنْ يَقُومَ»، قَالَ: نَرَى - وَاللَّهُ أَعْلَمُ - أَنَّ ذَلِكَ كَانَ لِكَيْ يَنْصَرِفَ النِّسَاءُ، قَبْلَ أَنْ يُدْرِكَهُنَّ أَحَدٌ مِنَ الرِّجَالِ

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

887.   حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ جب سلام پھیرتے تو خواتین آپ کے سلام پھیرتے ہی جانے کے لیے اٹھ کھڑی ہوتیں، جبکہ آپ ﷺ کھڑے ہونے سے قبل تھوڑی دیر اپنی جگہ ٹھہرے رہتے۔ امام زہری کہتے ہیں کہ ہمارے خیال کے مطابق آپ اس لیے ایسا کرتے تاکہ عورتوں مردوں سے پہلے پہلے روانہ ہو جائیں۔ واللہ أعلم۔