تشریح:
(1) اس روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے تیرہ رکعات ادا کیں، چنانچہ دیگر روایات میں اس کی صراحت بھی ہے۔ (صحیح البخاري، الدعوات، حدیث:6316) روایات میں یہ بھی وضاحت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہر دو رکعت کے بعد سلام پھیرتے تھے۔ (فتح الباري:623/2) صحیح مسلم کی روایت میں ہے کہ دو رکعت کے بعد مسواک کرتے اور وضو فرماتے تھے۔ (صحیح مسلم، صلاةالمسافرین، حدیث:1799 (763)) لیکن صحیح بخاری کی ایک روایت میں رسول اللہ ﷺ کی ان رکعات کو گیارہ بتایا گیا ہے۔ (صحیح البخاري، التفسیر، حدیث:4569) یہ روایت شریک بن عبداللہ سے مروی ہے جنہوں نے حضرت کریب سے بیان کیا ہے جبکہ کریب کے باقی شاگرد تیرہ رکعات ہی بیان کرتے ہیں، اس بنا پر شریک کی روایت مرجوح ہے۔ حضرت عائشہ ؓ سے بھی صلاۃ اللیل کی تعداد تیرہ ہی مروی ہے۔ جیسا کہ صحیح مسلم میں اس کے متعلق متعدد روایات ہیں۔ (صحیح مسلم، صلاةالمسافرین، حدیث:1720 (737)) اصل تعداد گیارہ رکعت ہے۔ جیسا کہ حضرت عائشہ ؓ نے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی صلاۃ اللیل رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نہ ہوتی تھی۔ (صحیح البخاري، التھجد، حدیث:1147) (2) تیرہ رکعات کی چند ایک صورتیں حسب ذیل ہیں: ٭ رسول اللہ صلاۃ اللیل سے پہلے ہلکی سی دو رکعت بطور افتتاح پڑھتے تھے، پھر گیارہ رکعت پڑھتے۔ (سنن أبي داود، التطوع، حدیث:1366) ٭ وتر کے بعد دو رکعت بیٹھ کر پڑھتے۔ انہیں شمار کر کے تیرہ رکعت ہوتی ہیں۔ (صحیح مسلم، صلاة المسافرین، حدیث:1724 (738)) ٭ نماز صبح کی دو سنتوں کو شمار کر کے تیرہ رکعت بیان کی گئی ہیں۔ (سنن أبي داود، التطوع، حدیث:1365) دراصل حضرت ابن عباس ؓ سے بیان کرنے والے متعدد راوی ہیں، بعض تو تعداد کا ذکر نہیں کرتے، جنہوں نے تعداد بیان کی ہے وہ تیرہ سے زیادہ اور گیارہ سے کم بیان نہیں کرتے۔ (فتح الباري:624/2)