قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الخُطْبَةِ أَيَّامَ مِنًى)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1741 .   حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا قُرَّةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ وَرَجُلٌ أَفْضَلُ فِي نَفْسِي مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَطَبَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ قَالَ أَتَدْرُونَ أَيُّ يَوْمٍ هَذَا قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ فَسَكَتَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ قَالَ أَلَيْسَ يَوْمَ النَّحْرِ قُلْنَا بَلَى قَالَ أَيُّ شَهْرٍ هَذَا قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ فَسَكَتَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ فَقَالَ أَلَيْسَ ذُو الْحَجَّةِ قُلْنَا بَلَى قَالَ أَيُّ بَلَدٍ هَذَا قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ فَسَكَتَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ قَالَ أَلَيْسَتْ بِالْبَلْدَةِ الْحَرَامِ قُلْنَا بَلَى قَالَ فَإِنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا فِي شَهْرِكُمْ هَذَا فِي بَلَدِكُمْ هَذَا إِلَى يَوْمِ تَلْقَوْنَ رَبَّكُمْ أَلَا هَلْ بَلَّغْتُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ اللَّهُمَّ اشْهَدْ فَلْيُبَلِّغْ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ فَرُبَّ مُبَلَّغٍ أَوْعَى مِنْ سَامِعٍ فَلَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : منیٰ کے دنوں میں خطبہ سنانا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1741.   حضرت ابو بکر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ہمیں قربانی کے دن خطبہ دیا اور فرمایا: ’’تم جانتے ہو یہ دن کون سا ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہی جانتے ہیں۔ آپ تھوڑی دیر خاموش رہے۔ ہم نے خیال کیا کہ آپ اس کا کوئی اور نام تجویز کریں گے تاہم آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا یہ قربانی کا دن نہیں ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا: کیوں نہیں !اس کے بعد آپ نے فرمایا: ’’یہ کون سا مہینہ ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ﷺ ہی جانتے ہیں۔ آپ تھوڑی دیر چپ رہے۔ ہم نے خیال کیا کہ آپ اس کا کوئی اور نام تجویز کریں گے۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا یہ ذوالحجہ نہیں ہے؟‘‘ ہم نے عرض: کیوں نہیں، یہ ذوالحجہ ہے۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’یہ کون سا شہر ہے؟‘‘ ہم نے کہا: اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ ہی جانتے ہیں آپ تھوڑی دیر خاموش رہے، ہم نے خیال کیا کہ آپ اس کا کوئی اور نام ذکر کریں گے۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا یہ مکہ مکرمہ نہیں ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا: کیوں نہیں، یہ مکہ مکرمہ ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’بے شک تمھارے خون اور تمھارے مال تم پر حرام ہیں جیسے اس دن کی حرمت تمھارے اس مہینے میں اور اس شہر میں ہے تاآنکہ تم اپنے رب سے جاملو۔ خبردار!کیا میں نے حکم پہنچادیا ہے؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا: جی ہاں!آپ نے فرمایا: ’’اے اللہ!توگواہ رہ، اب چاہیے کہ حاضرشخص یہ تعلیمات غیر موجود کو پہنچا دے کیونکہ بسااوقات براہ راست سننے والےسے وہ شخص زیادہ یاد رکھتاہے جسے بعد میں حکم پہنچایا جائے۔ لوگو!میرے بعد کافروں کی طرح نہ بن جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں اڑانے لگو۔‘‘