قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ حَجِّ النِّسَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1861 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ قَالَ حَدَّثَتْنَا عَائِشَةُ بِنْتُ طَلْحَةَ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَغْزُو وَنُجَاهِدُ مَعَكُمْ فَقَالَ لَكِنَّ أَحْسَنَ الْجِهَادِ وَأَجْمَلَهُ الْحَجُّ حَجٌّ مَبْرُورٌ فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَلَا أَدَعُ الْحَجَّ بَعْدَ إِذْ سَمِعْتُ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

صحیح بخاری:

کتاب: شکار کے بدلے کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : عورتوں کا حج کرنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1861.   اُم المومنین سیدہ عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !کیا ہم آپ کے ساتھ مل کر جہاد نہ کریں؟آپ نے فرمایا: ’’لیکن تمھارا اچھا اور خوبصورت جہاد حج مقبول ہے۔‘‘ حضرت عائشہ  ؓ نے فرمایا کہ جب سے میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ سنا ہے، اس کے بعد میں کبھی حج نہیں چھوڑتی۔