قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ إِذَا رَأَيْتُمُ الهِلاَلَ فَصُومُوا، وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُو)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ صِلَةُ، عَنْ عَمَّارٍ، «مَنْ صَامَ يَوْمَ الشَّكِّ فَقَدْ عَصَى أَبَا القَاسِمِ ﷺ

1910 .   حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آلَى مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا فَلَمَّا مَضَى تِسْعَةٌ وَعِشْرُونَ يَوْمًا غَدَا أَوْ رَاحَ فَقِيلَ لَهُ إِنَّكَ حَلَفْتَ أَنْ لَا تَدْخُلَ شَهْرًا فَقَالَ إِنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعَةً وَعِشْرِينَ يَوْمًا

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : نبی کریم ﷺ کا ارشاد جب تم ( رمضان کا ) چاند دیکھو تو روزے رکھو اور جب شوال کا چاند دیکھو تو روزے رکھنا چھوڑ دو

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور صلہ نے عمار ؓ سے بیان کیا کہ جس نے شک کے دن روزہ رکھا تو اس نے حضرت ابوالقاسم ﷺکی نافرمانی کی۔

1910.   حضرت ام سلمہ  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک ماہ کے لیے اپنی بیویوں سے ترک تعلق کی قسم اٹھائی۔ جب انتیس دن گزر گئے تو صبح سویرے یا دوپہر کو آپ ان کے پاس تشریف لے گئے۔ عرض کیا گیا کہ آپ نے تو ایک ماہ تک ان کے پاس نہ آنے کی قسم اٹھائی تھی۔ آپ نے فرمایا: ’’مہینہ انتیس دن کابھی ہوتا ہے۔‘‘