باب : مسلمانوں کا امیر عادل ہو یا ظالم اس کی قیادت میں جہاد ہمیشہ ہوتا رہے گا
)
Sahi-Bukhari:
Fighting for the Cause of Allah (Jihaad)
(Chapter: Jihad is to be carried on whether the Muslim ruler is good or bad)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
کیوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے ” گھوڑے کی پیشانی میں قیامت تک خیروبرکت قائم رہے گی “ ۔ اور گھوڑا اسی لیے متبرک ہے کہ وہ آلہ جہاد ہے تو معلوم ہوا کہ جہاد بھی قیامت تک ہوتا رہے گا ۔ حضرت امام بخاری امام ابو داؤد کی یہ حدیث نہ لاسکے کہ جہاد واجب ہے تم پر ہر ایک بادشاہ اسلام کے ساتھ خواہ وہ نیک ہو یا بد گو کبیرہ گناہ کرتا ہو اور انس کی یہ حدیث کہ جہاد جب سے اللہ نے مجھ کو بھیجا قیامت تک قائم رہے گا ۔ اخیر میری امت دجال سے لڑے گی ، کسی ظالم کے ظلم یا عادل کے عدل سے جہاد باطل نہیں ہو سکتا ۔ کیونکہ دونوں حدیثیں امام بخاری کی شرط کے موافق نہ تھیں ۔ خلاصہ یہ کہ جہاد امام عادل ہو یا فاسق ہر دو کے ساتھ درست ہے ۔
2852.
حضرت عروہ بارقی ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک خیروابستہ ہے جن کے باعث ثواب بھی ملتا ہے اور غنیمت بھی حاصل ہوتی ہے۔‘‘
تشریح:
1۔رسول اللہ ﷺ نے خیروبرکت کو قیامت تک کے لیے گھوڑوں کی پیشانیوں سے وابستہ قراردیا ہے،پھر اس ضمن میں اجروغنیمت کابھی حوالہ دیاہے جو جہاد کا نتیجہ اور اس کی برکات ہیں۔ 2۔اس سے معلوم ہوا کہ جہاد بھی قیامت تک جاری رہےگا۔ پھر یہ بھی معلوم ہوا کہ قیامت تک آنے والے سب حکمران نیکوکار نہیں ہوں گے بلکہ ان میں بدکار بھی ہوں گے تو جہاد کا ہرنیکوکار اور سیاہ کارحکمران کے ہمراہ جائز ہونا ثابت ہوا۔ 3۔چونکہ یہ دونوں احادیث امام بخاری ؒ کی شرط کے مطابق نہ تھیں، اس لیے عنوان میں ان کی طرف اشارہ کردیا ہے۔ الغرض حکمران عادل ہو یا ظالم،نیکوکار ہو یا بدکار،جہاد ہرحکمران کے دور میں درست اور جاری رہے گا کیونکہ یہ اللہ کے دین کے غلبے اور دنیا و آخرت میں سربلندی کا ذریعہ ہے اور اشاعت اسلام کا مفاد بھی اسی سے وابستہ ہے۔
کیوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے ” گھوڑے کی پیشانی میں قیامت تک خیروبرکت قائم رہے گی “ ۔ اور گھوڑا اسی لیے متبرک ہے کہ وہ آلہ جہاد ہے تو معلوم ہوا کہ جہاد بھی قیامت تک ہوتا رہے گا ۔ حضرت امام بخاری امام ابو داؤد کی یہ حدیث نہ لاسکے کہ جہاد واجب ہے تم پر ہر ایک بادشاہ اسلام کے ساتھ خواہ وہ نیک ہو یا بد گو کبیرہ گناہ کرتا ہو اور انس کی یہ حدیث کہ جہاد جب سے اللہ نے مجھ کو بھیجا قیامت تک قائم رہے گا ۔ اخیر میری امت دجال سے لڑے گی ، کسی ظالم کے ظلم یا عادل کے عدل سے جہاد باطل نہیں ہو سکتا ۔ کیونکہ دونوں حدیثیں امام بخاری کی شرط کے موافق نہ تھیں ۔ خلاصہ یہ کہ جہاد امام عادل ہو یا فاسق ہر دو کے ساتھ درست ہے ۔
حدیث ترجمہ:
حضرت عروہ بارقی ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک خیروابستہ ہے جن کے باعث ثواب بھی ملتا ہے اور غنیمت بھی حاصل ہوتی ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
1۔رسول اللہ ﷺ نے خیروبرکت کو قیامت تک کے لیے گھوڑوں کی پیشانیوں سے وابستہ قراردیا ہے،پھر اس ضمن میں اجروغنیمت کابھی حوالہ دیاہے جو جہاد کا نتیجہ اور اس کی برکات ہیں۔ 2۔اس سے معلوم ہوا کہ جہاد بھی قیامت تک جاری رہےگا۔ پھر یہ بھی معلوم ہوا کہ قیامت تک آنے والے سب حکمران نیکوکار نہیں ہوں گے بلکہ ان میں بدکار بھی ہوں گے تو جہاد کا ہرنیکوکار اور سیاہ کارحکمران کے ہمراہ جائز ہونا ثابت ہوا۔ 3۔چونکہ یہ دونوں احادیث امام بخاری ؒ کی شرط کے مطابق نہ تھیں، اس لیے عنوان میں ان کی طرف اشارہ کردیا ہے۔ الغرض حکمران عادل ہو یا ظالم،نیکوکار ہو یا بدکار،جہاد ہرحکمران کے دور میں درست اور جاری رہے گا کیونکہ یہ اللہ کے دین کے غلبے اور دنیا و آخرت میں سربلندی کا ذریعہ ہے اور اشاعت اسلام کا مفاد بھی اسی سے وابستہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
نبی ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: "گھوڑوں کی پشانیوں میں قیامت تک خیررکھ دی گئی ہے۔ "
حدیث ترجمہ:
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے زکریا نے بیان کیا ، کہا ہم سے عامر نے ، کہا ہم سے عروہ بارقی ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا خیروبرکت قیامت تک گھوڑے کی پیشانی کے ساتھ بندھی رہے گی یعنی آخرت میں ثواب اور دنیا میں مال غنیمت ملتا رہے گا ۔
حدیث حاشیہ:
حضرت امام بخاری ؒ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ گھوڑے میں خیر وبرکت کے متعلق حدیث آئی ہے وہ اس کے آلہ جہاد ہونے کی وجہ سے ہے اور جب قیامت تک اس میں خیر و برکت قائم رہے گی تو اس سے نکلا کہ جہاد کا حکم بھی قیامت تک باقی رہے گا اور چونکہ قیامت تک آنے والا دور ہر اچھا اور برا دونوں ہوگا اس لئے مسلمانوں کے امراء بھی اسلامی شریعت کے پوری طرح پابند ہوں گے اور کبھی ایسے نہیں ہوں گے لیکن جہاد کا سلسلہ کبھی بند نہ ہوگا۔ کیونکہ یہ اعلاء کلمۃ اللہ اور دنیا و آخرت میں سربلندی کا ذریعہ ہے۔ اس لئے اسلامی مفاد کے پیش نظر ظالم حکمرانوں کی قیادت میں بھی جہاد کیا جاتا رہے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Urwa Al-Bariqi (RA): The Prophet (ﷺ) said, "Good will remain (as a permanent quality) in the foreheads of horses (for Jihad) till the Day of Resurrection, for they bring about either a reward (in the Hereafter) or booty (in this world."