Sahi-Bukhari:
Fighting for the Cause of Allah (Jihaad)
(Chapter: The freeing of a captive)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اس بارے میں حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓکی ایک حدیث نبی کریم ﷺسے مروی ہے۔
3047.
حضرت ابو جحیفہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت علی ؓسے پوچھا: کیا کتاب اللہ کے علاوہ بھی وحی کا کچھ حصہ تمھارے پاس موجود ہے؟ انھوں نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس نے دانے کو پھاڑا اور جان کو پیدا کیا!مجھے تو کسی ایسی وحی کا علم نہیں، البتہ فہم و فراست ایک دوسری چیز ہے جو اللہ تعالیٰ قرآن فہمی کے لیے عطا کرتا ہے یا جو اس دستاویز میں ہے۔ میں نے عرض کیا: اس صحیفے میں کیا ہے؟ انھوں نے فرمایا: اس میں دیت کے مسائل، قیدی کو رہائی دلانے کی فضلیت اور یہ کہ کسی مسلمان کو کافر کے بدلےقتل نہ کیا جائے۔
تشریح:
1۔شیعہ حضرات حضرت علی ؓ کو "وصي رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم " کہتے ہیں۔ اس حدیث سے ان کی تردید ہوتی ہے کیونکہ ان کا اپنا بیان ہے کہ اس صحیفے میں دیت کے مسائل اور قیدیوں کی رہائی کے احکام ہیں اگر وصی ہوتے تو اس میں وصیت کا بھی ذکر ہوتا ۔ بلکہ ان حضرات کا یہ کہنا بھی جھوٹ ہے کہ بہت سی قرآنی آیات ایسی ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے عام لوگوں کو نہیں بتائیں صرف حضرت علی ؓاور اہل بیت کو ان سے آگاہ کیا ہے۔ معاذ اللہ۔ 2۔حضرت عائشہ ؓسے بھی اس کی تردید منقول ہے۔ امام بخاری ؓنے اس حدیث سے قیدیوں کی رہائی کا مسئلہ ثابت کیا ہے۔
اس بارے میں حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓکی ایک حدیث نبی کریم ﷺسے مروی ہے۔
حدیث ترجمہ:
حضرت ابو جحیفہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت علی ؓسے پوچھا: کیا کتاب اللہ کے علاوہ بھی وحی کا کچھ حصہ تمھارے پاس موجود ہے؟ انھوں نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس نے دانے کو پھاڑا اور جان کو پیدا کیا!مجھے تو کسی ایسی وحی کا علم نہیں، البتہ فہم و فراست ایک دوسری چیز ہے جو اللہ تعالیٰ قرآن فہمی کے لیے عطا کرتا ہے یا جو اس دستاویز میں ہے۔ میں نے عرض کیا: اس صحیفے میں کیا ہے؟ انھوں نے فرمایا: اس میں دیت کے مسائل، قیدی کو رہائی دلانے کی فضلیت اور یہ کہ کسی مسلمان کو کافر کے بدلےقتل نہ کیا جائے۔
حدیث حاشیہ:
1۔شیعہ حضرات حضرت علی ؓ کو "وصي رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم " کہتے ہیں۔ اس حدیث سے ان کی تردید ہوتی ہے کیونکہ ان کا اپنا بیان ہے کہ اس صحیفے میں دیت کے مسائل اور قیدیوں کی رہائی کے احکام ہیں اگر وصی ہوتے تو اس میں وصیت کا بھی ذکر ہوتا ۔ بلکہ ان حضرات کا یہ کہنا بھی جھوٹ ہے کہ بہت سی قرآنی آیات ایسی ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے عام لوگوں کو نہیں بتائیں صرف حضرت علی ؓاور اہل بیت کو ان سے آگاہ کیا ہے۔ معاذ اللہ۔ 2۔حضرت عائشہ ؓسے بھی اس کی تردید منقول ہے۔ امام بخاری ؓنے اس حدیث سے قیدیوں کی رہائی کا مسئلہ ثابت کیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا‘ کہا ہم سے زہیر نے بیان کیا‘ ان سے مطرف نے بیان کیا‘ان سے عامر نے بیان کیا‘ اور ان سے ابو جحیفہ ؓ نے بیان کیاکہ میں نے حضرت علی ؓ سےپوچھا‘ آپ حضرات (اہل بیت) کے پاس کتاب اللہ کے سوا اور بھی کوئی وحی ہے؟ آپ نے اس کاجواب دیا۔ اس ذات کی قسم! جس نے دانے کو (زمین) چیر کر (نکالا) اورجس نے روح کو پیدا کیا‘مجھے توکوئی ایسی وحی معلوم نہیں (جو قرآن میں نہ ہو) البتہ سمجھ ایک دوسری چیز ہے‘ جو اللہ کسی بندے کو قرآن میں عطا فرمائے (قرآن سے طرح طرح کے مطالب نکالے) یا جو اس ورق میں ہے۔ میں نے پوچھا ‘ اس ورق میں کیا لکھا ہے؟ انہوں نے بتلایا کہ دیت کے احکام اورقیدی کا چھڑانا اور مسلمان کا کافر کے بدلے میں نہ ماراجانا‘(یہ مسائل اس ورق میں لکھے ہوئے ہیں اوربس)
حدیث حاشیہ:
اس سے ان شیعہ لوگوں کا رد ہوتا ہے جو کہتے ہیں معاذ اللہ قرآن کی اور بہت سی آیتیں تھیں جن کو آنحضرتﷺ نے فاش نہیں کیا‘ بلکہ خاص حضرت علی ؓ اور اپنے اہل بیت کو بتلائیں‘ یہ صریح جھوٹ ہے۔ آنحضرتﷺ جب اکیلے بے یارو مددگار مشرکوں میں پھنسے ہوئے تھے اس وقت تو آپ نے کوئی بات چھپائی ہی نہیں‘ اللہ کا پیغام بے خوف و خطر سنا دیا‘ جس میں مشرکین کی اور ان کے معبودوں کی کھلی برائیاں تھیں۔ پھر جب آپ کے جاں نثار و فدائی صدہا صحابہ موجود تھے آپ کو کسی کا کچھ بھی ڈر نہ تھا‘ آپ اللہ کا پیغام کیسے چھپا کر رکھتے۔ اب رہیں وہ روایتیں جو شیعہ اپنی کتابوں میں اہل بیت ؑسے نقل کرتے ہیں تو ان میں اکثر جھوٹ اور غلط اور بنائی ہوئی ہیں۔ ترجمہ باب لفظ ولا یقتلُ مسلم بکافر سے نکلا۔ قسطلانی نے کہا جمہور علماء اور اہلحدیث کا یہی قول ہے کہ مسلمان کافر کے بدل قتل نہ کیا جائے گا‘ اور صحیح حدیث سے یہی ثابت ہے لیکن امام ابو حنیفہ ؓنے ایک ضعیف روایت سے جس کو دارقطنی ؒنے نکالا کہ مسلمان ذمی کافر کے بدل قتل کیا جائے گا فتویٰ دیا ہے۔ (وحیدی)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Juhaifa (RA): I asked Ali, "Do you have the knowledge of any Divine Inspiration besides what is in Allah's Book?" 'Ali replied, "No, by Him Who splits the grain of corn and creates the soul. I don't think we have such knowledge, but we have the ability of understanding which Allah may endow a person with, so that he may understand the Qur'an, and we have what is written in this paper as well." I asked, "What is written in this paper?" He replied, "(The regulations of) blood-money, the freeing of captives, and the judgment that no Muslim should be killed for killing an infidel."