قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ إِذَا غَنِمَ المُشْرِكُونَ مَالَ المُسْلِمِ ثُمَّ وَجَدَهُ المُسْلِمُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3068 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، «أَنَّ عَبْدًا لِابْنِ عُمَرَ أَبَقَ فَلَحِقَ بِالرُّومِ، فَظَهَرَ عَلَيْهِ خَالِدُ بْنُ الوَلِيدِ، فَرَدَّهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ، وَأَنَّ فَرَسًا لِابْنِ عُمَرَ عَارَ فَلَحِقَ بِالرُّومِ، فَظَهَرَ عَلَيْهِ، فَرَدُّوهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ»، قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: «عَارَ مُشْتَقٌّ مِنَ العَيْرِ، وَهُوَ حِمَارُ وَحْشٍ أَيْ هَرَبَ»

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : کسی مسلمان کا مال مشرکین لوٹ کر لے جائیں پھر ) مسلمانو ں کے غلبہ کے بعد ( وہ مال اس مسلمان کو مل گیا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3068.   حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ کا ایک غلام بھاگ کر اہل روم سے جا ملا۔ جب ان پر خالد بن ولید  ؓ نے غلبہ حاصل کر لیا تو انھوں نے وہ غلام حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ کو واپس کردیا۔ اسی طرح حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ کا یک گھوڑا بھاگ کر روم پہنچ گیا۔ جب روم پر مسلمانوں کا غلبہ ہو گیا تو انھوں نے وہ گھوڑا بھی حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ کو واپس کر دیا۔ ابو عبد اللہ (امام بخاری ؒ)فرماتے ہیں کہ روایت میں لفظ "عار" عیر سے مشتق ہے جس کے معنی جنگلی گدھا کے ہیں لیکن اس جگہ معنی بھاگ جانے کے ہیں۔