کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
(
باب : مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے
)
Sahi-Bukhari:
Beginning of Creation
(Chapter: The best property of a Muslim will be sheep)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3303.
حضرت ابو ہریرہ ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم مرغ کی آواز سنو تو اللہ سے اس کا فضل طلب کرو کیونکہ اس نے فرشتے کو دیکھا ہے۔ اور جب گدھے کی آواز سنو تو اللہ تعالیٰ کے ذریعے سے شیطان کی پناہ مانگو کیونکہ اس نے شیطان کو دیکھا ہے۔‘‘
تشریح:
1۔ مرغ میں کچھ خصوصیت ہے جو دوسرے جانوروں میں نہیں پائی جاتی کہ اسے رات کی پہچان ہوتی ہے کیونکہ رات چھوٹی ہو یابڑی، اس کی اذان میں خطا نہیں ہوتی اور وہ فجر سے پہلے اور بعد بدستور اذانیں کہتا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے فہم وادراک دیا ہے۔ اسی طرح گدھے کوبھی ادراک ہے۔ ایک روایت میں ہے:’’مرغ کو بُرا بھلا مت کہو کیونکہ وہ تمھیں نماز کے وقت بیدار کرتا ہے۔‘‘ (سن أبي داود، الأدب، حدیث:5101) ایک دوسری روایت میں ہے:’’جب کتا بھونکے تو بھی شیطان مردود سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرو۔‘‘ (سنن أبي داود، الأدب، حدیث:5103) 2۔ مرغ کی آواز کے وقت اللہ کا فضل مانگنے کا حکم اس لیے دیا ہے کہ اس وقت فرشتے آمین کہتے ہیں اور بندے کے لیے مغفرت کی دعا کرتے ہیں، نیز وہ بندے کے عجز و انکسار پر گواہ بن جائیں گے۔ (فتح الباري:425/6)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3176
٧
ترقيم دار طوق النّجاة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار طوق النجاۃ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3303
٨
ترقيم فؤاد عبد الباقي (دار السلام)
ترقیم فواد عبد الباقی (دار السلام)
3303
١٠
ترقيم فؤاد عبد الباقي (داود راز)
ترقیم فواد عبد الباقی (داؤد راز)
3303
تمہید کتاب
محدثین کرام نے کتب حدیث کو مضامین کے اعتبار سے مختلف قسموں میں تقسیم کیا ہے جن میں سے ایک"الجامع"ہےاس سے مرادوہ کتاب ہے جس میں مؤلف نے عقائد عبادات ، معاملات، سیرت ، جہاد مناقب ، رقاق ، آداب ، فتن تاریخ اورا حوال آخرت سے متعلقہ احادیث کو ایک خاص ترتیب سے جمع کیا ہو۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی تالیف بھی"الجامع"کہلاتی ہے جس میں مختلف قسم کے علوم و فنون جمع ہیں۔ ان میں سے ایک تاریخ بھی ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے یہاں سے تاریخ بیان کرنا شروع کی ہے۔ یہ سلسلہ کتاب التفسیر تک چلے گا۔ ہمارے نزدیک کتاب المغازی کوئی الگ نوعیت کی مستقل کتاب نہیں بلکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ ہی کا ایک حصہ ہے چونکہ اس کے ابواب بہت پھیلے ہوئے ہیں اس لیے اسے الگ کتاب کا نام دیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری اور آپ کی وفات کے ابواب بھی بیان ہوئے ہیں کیونکہ یہ سب سیرت طیبہ کے احوال کا تکملہ ہے بہر حال اسے آغاز تخلیق سے شروع کیا ہے۔اس کے بعد احادیث انبیاء پھر مناقب وغیرہ بیان ہوں گے اس کے بعد مغازی کا ذکر ہوگا۔ بہر حال امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے تاریخی حقائق بیان کرنے کے لیے ایک سو ساٹھ احادیث کا انتخاب کیا ہے جن میں بائیس معلق اور باقی ایک سواڑتیس احادیث متصل سند سے مروی ہیں ان مرفوع احادیث میں ترانوے احادیث مکرر اور تریسٹھ خالص ہیں پندرہ احادیث کے علاوہ دیگر احادیث کو امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے بھی روایت کیا ہے۔ مرفوع احادیث کے علاوہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین اورتابعین عظام رحمۃ اللہ علیہ سے مروی چالیس آثار بھی ہیں امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان احادیث و آثار پر تقریباً سترہ چھوٹے چھوٹے عنوان قائم کیے ہیں جن سے مختلف تاریخی حقائق پرروشنی ڈالنا مقصود ہے۔اس میں تاریخ کا وہ حصہ بیان کیا گیا ہے جس کا تعلق اللہ تعالیٰ کی تخلیق سے ہے۔ اس کے بعد حضرات انبیاء کا ذکر ہوگا جسے ایک الگ عنوان سے بیان کیا جائے گا۔ بہر حال آغاز تخلیق اور مخلوقات کے متعلق امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے جو احادیث پیش کی ہیں وہ دلچسپ اور معلومات افزا ہیں ان کے متعلق تشریحی فوائد بھی ہم نے بڑی محنت سے مرتب کیےہیں۔قارئین کرام سے درخواست ہے کہ وہ خلوص نیت سے پیش کردہ احادیث اور تشریحی فوائد کا مطالعہ کریں۔ امید ہے کہ یہ مطالعہ آپ کی معلومات میں اضافے کا باعث ہوگا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں قیامت کے دن گروہ محدثین سے اٹھائے اور خدام حدیث کی رفاقت اور ان کا ساتھ نصیب کرے۔آمین۔
حضرت ابو ہریرہ ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم مرغ کی آواز سنو تو اللہ سے اس کا فضل طلب کرو کیونکہ اس نے فرشتے کو دیکھا ہے۔ اور جب گدھے کی آواز سنو تو اللہ تعالیٰ کے ذریعے سے شیطان کی پناہ مانگو کیونکہ اس نے شیطان کو دیکھا ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
1۔ مرغ میں کچھ خصوصیت ہے جو دوسرے جانوروں میں نہیں پائی جاتی کہ اسے رات کی پہچان ہوتی ہے کیونکہ رات چھوٹی ہو یابڑی، اس کی اذان میں خطا نہیں ہوتی اور وہ فجر سے پہلے اور بعد بدستور اذانیں کہتا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے فہم وادراک دیا ہے۔ اسی طرح گدھے کوبھی ادراک ہے۔ ایک روایت میں ہے:’’مرغ کو بُرا بھلا مت کہو کیونکہ وہ تمھیں نماز کے وقت بیدار کرتا ہے۔‘‘ (سن أبي داود، الأدب، حدیث:5101) ایک دوسری روایت میں ہے:’’جب کتا بھونکے تو بھی شیطان مردود سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرو۔‘‘ (سنن أبي داود، الأدب، حدیث:5103) 2۔ مرغ کی آواز کے وقت اللہ کا فضل مانگنے کا حکم اس لیے دیا ہے کہ اس وقت فرشتے آمین کہتے ہیں اور بندے کے لیے مغفرت کی دعا کرتے ہیں، نیز وہ بندے کے عجز و انکسار پر گواہ بن جائیں گے۔ (فتح الباري:425/6)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے جعفر بن ربیعہ نے، ان سے اعرج نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا، جب مرغ کی بانگ سنو تو اللہ سے اس کے فضل کا سوال کیا کرو، کیوں کہ اس نے فرشتے کو دیکھا ہے اور جب گدھے کی آواز سنو تو شیطان سے اللہ کی پناہ مانگو کیو ں کہ اس نے شیطان کو دیکھا ہے۔
حدیث حاشیہ:
حافظ نے کہا اس حدیث سے مرغ کی فضیلت نکلی۔ ابوداؤد نے بہ سند صحیح نکالا مرغ کو برامت کہو وہ نماز کے لیے بلاتا ہے یعنی نماز کے وقت جگادیتا ہے۔ اس حدیث سے یہ بھی نکلا کہ نیک لوگوں کی صحبت میں دعا کرنا مستحب ہے۔ کیوں کہ قبول ہونے کی امید زیادہ ہوتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA): The Prophet (ﷺ) said, "When you hear the crowing of cocks, ask for Allah's Blessings for (their crowing indicates that) they have seen an angel. And when you hear the braying of donkeys, seek Refuge with Allah from Satan for (their braying indicates) that they have seen a Satan."