قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ (يَعْكِفُونَ عَلَى أَصْنَامٍ لَهُمْ) {مُتَبَّرٌ} [الأعراف: 139]:)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: خُسْرَانٌ، {وَلِيُتَبِّرُوا} [الإسراء: 7]: يُدَمِّرُوا، {مَا عَلَوْا} [الإسراء: 7]: مَا غَلَبُوا

3406 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَجْنِي الْكَبَاثَ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَيْكُمْ بِالْأَسْوَدِ مِنْهُ فَإِنَّهُ أَطْيَبُهُ قَالُوا أَكُنْتَ تَرْعَى الْغَنَمَ قَالَ وَهَلْ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا وَقَدْ رَعَاهَا

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : اللہ پاک کا ( سورۃ اعراف میں ) فرمانا کہ اور اسی سورت میں متبرکے معنی تباہی‘ نقصان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

سورۃ بنی اسرائیل میں ولیتبروا کا معنی خراب کریں ۔ ماعلوا کا معنی جس جگہ حکومت پائیں‘ غالب ہوں ۔سورۃ بنی اسرائیل کا لفظ ولیتبروا گو حضرت موسیٰ ؑ کے قصے سے متعلق نہ تھا مگر متبراور اس کا مادہ ایک ہونے سے اس کو یہاں بیان کردیا اور لفظ ما علوا لیتبروا کے بعد سورۃ بنی اسرائیل میں مذکور تھا اس لئے اس کو بھی بیان کردیا۔

3406.   حضرت جابر بن عبداللہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: ہم (ایک مرتبہ) رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ پیلو کا پھل چن رہے تھے تو آپ نے فرمایا: ’’سیاہ سیاہ دانے تلاش کرو کیونکہ وہ اچھے اور عمدہ ہوتے ہیں۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: آیا آپ نے بکریاں چرائی ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں۔‘‘