باب: نبی کریمﷺکا یہ فرمانا کہ اگر میں نے مکہ سے ہجرت نہ کی ہوتی تو میں بھی انصار کا ایک آدمی ہوتا۔
)
Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: “But for the emigration, I would have been one of the Ansar)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
یہ قول عبداللہ بن زید بن کعب بن عاصم نے نبی کریم ﷺسے نقل کیاہے ۔
3779.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’اگر انصار کسی میدان یا نشیب میں چلیں تو میں بھی انصار کے اختیار کردہ میدان اور نشیبی علاقے میں چلوں گا۔ اگر ہجرت نہ ہوتی تو میں بھی انصار کا ایک فرد ہوتا۔‘‘ حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! آپ نے یہ بات خلاف واقعہ نہیں فرمائی کیونکہ انصار نے آپ کو رہنے کے لیے جگہ دی اور آپ کی مدد کی۔ یا اس طرح کی کوئی اور بات کہی۔
تشریح:
1۔ اس حدیث سے مقصود انصار کی فضیلت بیان کرنا ہے کہ انصار ایسے مقام عظیم کو پہنچے ہیں۔ اگر رسول اللہ ﷺ مہاجرین میں سے نہ ہوتے تو آپ خود کو انصار سے شمار کرتے۔ حاصل یہ ہے کہ اگر آپ کو ہجرت کے باعث انصار پر فضیلت نہ ہوتی تو آپ کا شمار انصار میں سے ہوتا۔ 2۔یہ بھی احتمال ہے کہ انصار رسول اللہﷺ کے ماموں تھے اس نسبی تعلق کی بنا پر آپ نے فرمایا کہ اگر ہجرت رکاوٹ نہ ہوتی تو میں خود کو انصار کی طرف منسوب کرتا۔ رسول اللہ ﷺ کی تواضع اور انکسارہے اور لوگوں کو انصار کی عزت افزائی کرنے کی طرف ترغیب دینا ہے تاکہ وہ ان کا احترام بجا لائیں۔
اس سے خاندانی نسب کی تبدیلی مقصود نہیں بلکہ انصار کی دلجوئی کرنا مقصود ہے، یعنی اگر ہجرت دینی معاملہ اور عبادت نہ ہوتی تو میں اپنی نسبت انصار کی طرف کرتا۔اس میں اشارہ ہے کہ ہجرت کے بعد نصرت اسلام سے بڑھ کر کوئی فضیلت نہیں، حضرت عبد اللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت کو امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے متصل سند سے بیان کیا ہے۔"( صحیح البخاری المغازی حدیث 4330۔)
یہ قول عبداللہ بن زید بن کعب بن عاصم نے نبی کریم ﷺسے نقل کیاہے ۔
حدیث ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’اگر انصار کسی میدان یا نشیب میں چلیں تو میں بھی انصار کے اختیار کردہ میدان اور نشیبی علاقے میں چلوں گا۔ اگر ہجرت نہ ہوتی تو میں بھی انصار کا ایک فرد ہوتا۔‘‘ حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! آپ نے یہ بات خلاف واقعہ نہیں فرمائی کیونکہ انصار نے آپ کو رہنے کے لیے جگہ دی اور آپ کی مدد کی۔ یا اس طرح کی کوئی اور بات کہی۔
حدیث حاشیہ:
1۔ اس حدیث سے مقصود انصار کی فضیلت بیان کرنا ہے کہ انصار ایسے مقام عظیم کو پہنچے ہیں۔ اگر رسول اللہ ﷺ مہاجرین میں سے نہ ہوتے تو آپ خود کو انصار سے شمار کرتے۔ حاصل یہ ہے کہ اگر آپ کو ہجرت کے باعث انصار پر فضیلت نہ ہوتی تو آپ کا شمار انصار میں سے ہوتا۔ 2۔یہ بھی احتمال ہے کہ انصار رسول اللہﷺ کے ماموں تھے اس نسبی تعلق کی بنا پر آپ نے فرمایا کہ اگر ہجرت رکاوٹ نہ ہوتی تو میں خود کو انصار کی طرف منسوب کرتا۔ رسول اللہ ﷺ کی تواضع اور انکسارہے اور لوگوں کو انصار کی عزت افزائی کرنے کی طرف ترغیب دینا ہے تاکہ وہ ان کا احترام بجا لائیں۔
ترجمۃ الباب:
حضرت عبداللہ بن زید ؓ نے ان الفاظ کو نبی ﷺ سے بیان کیا ہے۔
حدیث ترجمہ:
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے محمد بن زیاد نے، ان سے حضرت ابوہریرہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے یا (یوں بیان کیا کہ) ابوالقاسم ﷺ نے فرمایا: انصار جس نالے یا گھاٹی میں چلیں تو میں بھی انہیں کے نالے میں چلوں گا۔ اور اگر میں ہجرت نہ کرتا تو میں انصار کا ایک فرد ہونا پسند کرتا۔ حضرت ابوہریرہ ؓ نے کہاآپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں آپ نے یہ کوئی بھی بات نہیں فرمائی آپ کو انصار نے اپنے یہاں ٹھہرایا اور آپ کی مدد کی تھی یا حضرت ابوہریرہ ؓ نے (اس کے ہم معنی) اور کوئی دوسرا کلمہ کہا۔
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا کہ انصار کا درجہ بہت بڑا ہے کہ رسول کریمﷺنے اس گروہ میں ہونے کی تمنا ظاہر فرمائی انصار کی عند اللہ قبولیت کا یہ کھلا ہوا ثبوت ہے کہ اسلام اور قرآن کے ساتھ ان کانام قیامت تک خیر کے ساتھ زندہ ہے۔ آج بھی انصاری بھائی جہاں بھی ہیں دینی خدمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA): The Prophet (ﷺ) or Abul-Qasim said, "If the Ansar took their way through a valley or a mountain pass, I would take Ansar's valley. And but for the migration, I would have been one of the Ansar." Abu Hurairah (RA) used to say, "The Prophet (ﷺ) is not unjust (by saying so). May my parents be sacrificed for him, for the Ansar sheltered and helped him," or said a similar sentence.