Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: The merits of Sa'd bin Mu’adh رضي الله عنه)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3803.
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’سعد بن معاذ کی موت پر عرش جھوم اٹھا۔‘‘ اعمش سے روایت ہے، انہوں نے ابوصالح سے بیان کیا، انہوں نے حضرت جابر ؓ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے اسی کے مثل روایت بیان کی۔ ایک شخص نے حضرت جابر ؓ سے کہا کہ حضرت براء ؓ کا بیان ہے کہ جنازے کی چارپائی حرکت میں آئی تھی۔ حضرت جابر ؓ نے کہا: ان دونوں قبیلوں کے درمیان (زمانہ جاہلیت میں) دشمنی تھی۔ میں نے خود نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’سعد بن معاذ کی موت سے رحمٰن کا عرش جھوم اٹھا۔‘‘
تشریح:
1۔ حضرت براء بن عازب ؓ کو اس بات پر تعجب ہوا کہ ایک بندے کی موت پر اللہ کا عرش کیسے حرکت کر سکتا ہے لہذا اس سے مرادان کی چارپائی ہے۔ انھوں نے یہ بات کسی دشمنی کی بنا پر نہیں کہی تھی بلکہ اپنی سمجھ کے مطابق اس کا اظہار کیا لیکن حضرت جابر ؓ نے سمجھا کہ شاید حضرت براء بن عازب ؓ کسی اور وجہ سے یہ بات کہہ رہے ہیں انھوں نے اس کا ازالہ فرمایا کہ بات سمجھ میں آئے یا نہ آئے حقیقت یہ ہے کہ حضرت سعد بن معاذ ؓ کی موت پر عرش الٰہی ہی حرکت میں آیا تھا اس کے متعلق تاویل کی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے خود یہ الفاظ سنے تھے۔ 2۔ عرش الٰہی کا حرکت میں آنا خوشی کی بنا پر تھا اور اللہ کے عرش کا خوشی کی وجہ سے حرکت کرنا ممکن ہے جیسا کہ ایک مرتبہ خوشی کی بنا پر احد پہاڑ نے بھی حرکت کی تھی اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے کچھ پتھر بھی تواللہ کے خوف سے پہاڑوں سے گرپڑتے ہیں۔ واللہ اعلم۔
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’سعد بن معاذ کی موت پر عرش جھوم اٹھا۔‘‘ اعمش سے روایت ہے، انہوں نے ابوصالح سے بیان کیا، انہوں نے حضرت جابر ؓ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے اسی کے مثل روایت بیان کی۔ ایک شخص نے حضرت جابر ؓ سے کہا کہ حضرت براء ؓ کا بیان ہے کہ جنازے کی چارپائی حرکت میں آئی تھی۔ حضرت جابر ؓ نے کہا: ان دونوں قبیلوں کے درمیان (زمانہ جاہلیت میں) دشمنی تھی۔ میں نے خود نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’سعد بن معاذ کی موت سے رحمٰن کا عرش جھوم اٹھا۔‘‘
حدیث حاشیہ:
1۔ حضرت براء بن عازب ؓ کو اس بات پر تعجب ہوا کہ ایک بندے کی موت پر اللہ کا عرش کیسے حرکت کر سکتا ہے لہذا اس سے مرادان کی چارپائی ہے۔ انھوں نے یہ بات کسی دشمنی کی بنا پر نہیں کہی تھی بلکہ اپنی سمجھ کے مطابق اس کا اظہار کیا لیکن حضرت جابر ؓ نے سمجھا کہ شاید حضرت براء بن عازب ؓ کسی اور وجہ سے یہ بات کہہ رہے ہیں انھوں نے اس کا ازالہ فرمایا کہ بات سمجھ میں آئے یا نہ آئے حقیقت یہ ہے کہ حضرت سعد بن معاذ ؓ کی موت پر عرش الٰہی ہی حرکت میں آیا تھا اس کے متعلق تاویل کی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے خود یہ الفاظ سنے تھے۔ 2۔ عرش الٰہی کا حرکت میں آنا خوشی کی بنا پر تھا اور اللہ کے عرش کا خوشی کی وجہ سے حرکت کرنا ممکن ہے جیسا کہ ایک مرتبہ خوشی کی بنا پر احد پہاڑ نے بھی حرکت کی تھی اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے کچھ پتھر بھی تواللہ کے خوف سے پہاڑوں سے گرپڑتے ہیں۔ واللہ اعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا، کہاہم سے ابوعوانہ کے داماد فضل بن مساور نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے، ان سے ابوسفیان نے اور ان سے جابر ؓ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا۔ آپ نے فرمایا کہ سعد بن معاذ ؓ کی موت پر عرش ہل گیا اور اعمش سے روایت ہے، ان سے ابوصالح نے بیان کیا اور ان سے جابر ؓ نے نبی کریم ﷺ سے اسی طرح روایت کیا، ایک صاحب نے جابر ؓ سے کہا کہ براءؓ تو اس طرح بیان کرتے ہیں کہ چار پائی جس پر معاذ ؓ کی نعش رکھی ہوئی تھی، ہل گئی تھی، حضرت جابرؓ نے کہا ان دونوں قبیلوں (اوس اور خزرج) کے درمیان (زمانہ جاہلیت میں) دشمنی تھی، میں نے خود نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے سنا ہے کہ سعد بن معاذ ؓ کی موت پر عرش رحمن ہل گیا تھا۔
حدیث حاشیہ:
روایت میں اس عداوت اور دشمنی کی طرف اشارہ ہے جو انصار کے دونوں قبیلوں، اوس و خزرج کے درمیان زمانہ جاہلیت میں تھی، لیکن اسلام کے بعد اس کے اثرات کچھ بھی باقی نہیں رہ گئے تھے، حضرت سعد ؓ قبیلہ اوس کے سردار تھے اور حضرت براء کا تعلق خزرج سے تھا، حضرت جابر ؓ کا مقصد یہ ہے کہ اس پرانی دشمنی کی وجہ سے انہوں نے پوری طرح حدیث نہیں بیان کی، بہر حال عرش رحمان اور سریر ہر دو کے ہلنے کے بارے میں حدیث آئی ہیں اور دونوں صورتوں کی محدثین نے یہ تشریح کی ہے کہ اس میں حضرت سعد بن معاذ ؓ کی موت کو ایک حادثہ عظیم بتایا گیا ہے آپ کے مرتبہ کو گھٹانا کسی کے بھی سامنے نہیں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Jabir (RA): I heard the Prophet (ﷺ) saying, "The Throne (of Allah) shook at the death of Sad bin Muadh." Through another group of narrators, Jabir added, "I heard the Prophet (ﷺ) : saying, 'The Throne of the Beneficent shook because of the death of Sad bin Muadh."