قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ انْشِقَاقِ القَمَرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3869 .   حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ انْشَقَّ الْقَمَرُ وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًى فَقَالَ اشْهَدُوا وَذَهَبَتْ فِرْقَةٌ نَحْوَ الْجَبَلِ وَقَالَ أَبُو الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ انْشَقَّ بِمَكَّةَ وَتَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

 

تمہید کتاب  (

باب:چاند کے پھٹ جانے کابیان۔(شق القمر کا بیان پہلے بھی گزر چکا ہے کہ یہ آنحضرتﷺ کا ایک بہت بڑا معجزہ تھا گو حضرت انس ؓ نے واقعہ خود نہیں دیکھا‘دوسرے صحابی سے سنا مگر صحابی کی مرسل بالاتفاق مقبول ہے۔)

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3869.   حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جس وقت چاند کے دو ٹکڑے ہوئے تو ہم نبی ﷺ کے ہمراہ منیٰ کے میدان میں تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’(لوگو!) گواہ رہو۔‘‘ اور چاند کا ایک ٹکڑا دوسرے سے الگ ہو کر پہاڑ کی دوسری طرف چلا گیا۔ ایک روایت میں ہے کہ شق قمر کا معجزہ مکہ مکرمہ میں ظاہر ہوا۔ محمد بن مسلم نے اس کی متابعت کی ہے۔