باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے اصحاب کرام کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنا
)
Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: The emigration of the Prophet (saws) to Al-Madina)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
حضرات عبد اللہ بن زید اور ابو ہریرہ ؓنے نبی کریم ﷺسے نقل کیا کہ اگر ہجرت کی فضیلت نہ ہوتی تومیں انصار کا ایک آدمی بن کر رہنا پسند کرتا اور حضرت ابو موسیٰؓ نے نبی کریم ﷺسے روایت کی کہ میں نے خواب دیکھا کہ میں مکہ سے ایک ایسی زمین کی طرف ہجرت کرکے جا رہا ہوں کہ جہاں کھجور کے باغات بکثرت ہیں ءمیرا ذہن اس سے یمامہ یا ہجر کی طرف گیا لیکن یہ سر زمین شہر ” یثربُ “ کی تھی ۔
3913.
حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہجرت کی تھی۔
تشریح:
1۔رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہجرت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے آپ کی اجازت سے ہجرت کی کیونکہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ہجرت کرکے آنے والے صرف حضرت ابوبکر ؓ اور ان کے غلام حضرت عامر بن فہیرہ ؓ تھے۔ 2۔حدیث نمبر۔:3914۔ کے فوائد، حدیث:3897 کے تحت ملاحظہ کریں۔ 3۔واضح رہے کہ حضرت خباب بن ارت ؓ نے یہ حدیث اس وقت بیان کی کہ جب وہ بیمار ہوئے اور ابووائل راوی حدیث ان کی بیمار پرسی کرنے کے لیے ان کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ (صحیح البخاري، الرقاق، حدیث:6448)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیعت عقبہ ثانیہ کے دو ماہ تیرہ دن بعد یکم ربیع الاول کو مکہ مکرمہ کو خیر باد کہا اور بارہ ربیع الاول کو مدینہ طیبہ پہنچے جبکہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عامر بن فہیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ کے ساتھ تھے۔اس سے پہلے اہل مدینہ کو قرآن کی تعلیم دینے کے لیے حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اورحضرت ابن ام مکتوم رضی اللہ تعالیٰ عنہ مدینہ طیبہ پہنچ چکے تھے۔ ان کے ہمراہ حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے۔( فتح الباری 283/7۔)
حضرات عبد اللہ بن زید اور ابو ہریرہ ؓنے نبی کریم ﷺسے نقل کیا کہ اگر ہجرت کی فضیلت نہ ہوتی تومیں انصار کا ایک آدمی بن کر رہنا پسند کرتا اور حضرت ابو موسیٰؓ نے نبی کریم ﷺسے روایت کی کہ میں نے خواب دیکھا کہ میں مکہ سے ایک ایسی زمین کی طرف ہجرت کرکے جا رہا ہوں کہ جہاں کھجور کے باغات بکثرت ہیں ءمیرا ذہن اس سے یمامہ یا ہجر کی طرف گیا لیکن یہ سر زمین شہر ” یثربُ “ کی تھی ۔
حدیث ترجمہ:
حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہجرت کی تھی۔
حدیث حاشیہ:
1۔رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہجرت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے آپ کی اجازت سے ہجرت کی کیونکہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ہجرت کرکے آنے والے صرف حضرت ابوبکر ؓ اور ان کے غلام حضرت عامر بن فہیرہ ؓ تھے۔ 2۔حدیث نمبر۔:3914۔ کے فوائد، حدیث:3897 کے تحت ملاحظہ کریں۔ 3۔واضح رہے کہ حضرت خباب بن ارت ؓ نے یہ حدیث اس وقت بیان کی کہ جب وہ بیمار ہوئے اور ابووائل راوی حدیث ان کی بیمار پرسی کرنے کے لیے ان کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ (صحیح البخاري، الرقاق، حدیث:6448)
ترجمۃ الباب:
حضرت عبداللہ بن زید اور حضرت ابوہریرہ ؓ دونوں نبی ﷺسے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: "اگر ہجرت کا ثواب پیش نظر نہ ہوتا تو میں انصار کا ایک آدمی ہوتا۔"
حضرت ابوموسٰی اشعری ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ (آپ نے فرمایا: ) "میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مکہ سے ایسی سرزمین کی طرف ہجرت کر کے جا رہا ہوں جہاں بکثرت کھجوروں کے باغات ہیں۔ میرا ذہن یمامہ یا ہجر کی طرف گیا لیکن وہ تو مدینہ یثرب نکلا۔"
حدیث ترجمہ:
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، کہا ہم کو سفیان نے خبر دی انہیں اعمش نے، انہیں ابو وائل شقیق بن سلمہ نے اور ان سے خباب ؓ نے بیان کیا کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہجرت کی تھی۔ (دوسری سند)
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Khabbab (RA): We migrated with Allah's Apostle (ﷺ) (See Hadith No. 253 below).